کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس افغانستان میں طالبان حکومت کی تقریب حلف برداری میں شامل نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ یہ صورتحال کیا رخ اختیار کرے گی۔ اسی لیے ہمارے خیال میں ہمارے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ افغانستان کی موجودہ قیادت کے اقدامات کیا ہوں گے۔
اس سے پہلے آغاز ہفتہ پر روس کے ایوان بالا کے سپیکر نے کہا تھا کہ حلف برادی کیموقع پر سفیر کی سطح کے حکام روس کی نمائندگی کریں گے۔
جمعرات کو صدر ولادی میر پوتن نے کہا کہ روس دوسرے ممالک کے شہریوں کے افغانستان سے انخلا میں سہولت کے لیے طالبان سے بات چیت کر رہا ہے۔
ماسکو میں ایک نیوز کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ ’بہت سے لوگ کچھ افغان باشندوں کو بھی افغانستان سے نکالنے میں مدد کے لیے کہہ رہے ہیں۔ ہم یہ چھپ چھپا کر نہیں کر رہے۔ ہم طالبان رہنماؤں سے بات کر رہے ہیں۔‘