کراچی: نامور بلوچ صحافی نادر شاہ عادل کی پُر اسرار گمشدگی و بازیابی

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

کراچی کے بلوچ ایریا لیاری میں ناموربلوچ صحافی نادر شاہ عادل کی فورسز کے ہاتھوں پُر اسرا طور پر جبری گمشدی کی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔

پاکستان کے صحافی اسد علی طور نے اپنے ایک ویڈیو بلاگ میں یہ خبردی ہے کہ کراچی کے بلوچ علاقے لیاری میں نامور بلوچ نامور صحانی نادر شاہ عادل جس کی عمر 65سال کے لگ بگ ہے کوچند نامعلوم افراد نے گذشتہ دنوں ان کے گھر سے یہ کہہ کر جبری طور پر لاپتہ کیاکہ وہ کورونا کے مریض ہیں اور ہم انہیں علاج کیلئے ہسپتال منتقل کررہے ہیں۔

واضع رہے کہ نادر شاہ عادل نامور بلوچ شاعرہ بانل دشتیاری کے فرزندہیں۔

نامور صحانی نادر شاہ عادل جس کی عمر76سال کے لگ بگ ہے کوچند نامعلوم افراد نے گذشتہ دنوں ان کے گھر سے یہ کہہ کر جبری طور پر لاپتہ کیاکہ وہ کورونا کے مریض ہیں اور ہم انہیں علاج کیلئے ہسپتال منتقل کررہے ہیں۔

اسد علی طور کے مطابق انہیں لیاری میں ایک ہسپتال میں منتقل کردیا گیا تھا۔اور فیملی کو ان سے ملنے کے لئے منع کردیا گیاتھا کہ چونکہ انہیں کوڈو ہے توآپ انہیں نہیں مل سکتے۔

لیکن دلچسپی کی بات یہ ہے کہ انہیں کورنا نہیں تھا۔

اسد علی طور کے مطابق نادر شاہ عادل کو 18دن تک اس ہسپتال تک رکھا گیا۔

اور اس دوران ان سے پاکستان کے سیکورٹی ایجنسیز اداروں کے مختلف لوگوں نے آکر تفتیش کی۔

ان کی اسٹوریز،ذرائع، کولیگز، رپوٹنگ کے حوالے سے پوچھتے رہے۔

جبکہ مذکورہ ہسپتال کے احاطے میں جب مختلف ثقافتی تقریبات ہوتے تھے توانہیں سیکورٹی ادارے وہاں لے جاتے تھے اور انیں فاصلے پربٹھا کر ان سے گفتگو کرتے تھے اور تقریب بھی دکھاتے تھے اور پھر انہیں واپس انہی کمرے میں لے جاکر بند کر دے تھے۔

بعض ذرائع یہ بتاتے ہیں کہ یہ لیاری گینگ وار کے لوگ تھے جنہوں نے نادر شاہ عادل کو لاپتہ کیا تھا۔

لیاری میں اگر کوئی مشاعرہ، یا کوئی فوٹبال میچ بھی کراوانا ہو تووہ پہلے رینجرز سے کا اس کا اجازت نامہ لیناپڑتا تھا۔

دن دہاڑے صحافی ناد شاہ عادل کولاپتہ رکھنا اور ان کی فیملی کو بھی پتہ نہ ہو پھر جاتے جاتے نادر شاہ عادل کو یہ پیغام دیاگیا کہ وہ ریاست مخالف کام نہ کریں۔

واضع رہے کہ نادرشاہ عادل ایک بلوچ ہونے کے ناطے ایک صحافی ہیں اور وہ روزنامہ ایکسپریس اردو کیلئے گذشتہ 8سے 9سالوں سے اداریہ لکھ رہے تھے۔

Share This Article
Leave a Comment