کل جمعرات کو یمن میں امریکی خصوصی مندوب ٹم لینڈرنگ نے یمن میں امن لانے اور خونریزی کو روکنے کی کوششوں میں ناکامی کی تمام ذمہ داری ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا پرعاید کی ہے۔
یمنی وزیر خارجہ احمد بن مبارک سے ملاقات کے دوران لینڈرنگ نے عام شہریوں پر حوثیوں کے مسلسل حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کا یمن کے بحران سے متعلق موقف واضح ہے۔ ہم یمن کے مسئلے کا فوجی حل کے بجائے سیاسی طریقے سے حل پر زور دیتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ انسانی مصائب کے خاتمے کے لیے یمن میں فوری اور جامع جنگ بندی ضروری ہے۔
یمنی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی مندوب نے یمنی وزیر خارجہ کے ساتھ حوثی ملیشیا کی مسلسل مداخلت اور یمن میں انسانی مسائل کے خاتمے کے لیے تمام کوششوں کو مسترد کرنے اور یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقعے پر یمنی وزیر خارجہ نے وضاحت کی کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے مکمل طور پر فائر بندی، صنعاء کے ہوائی اڈے کو دوبارہ کھولنے اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے تیل سے ماخوذ آمدنی کی فراہمی کی ضمانت سے انکار حوثی ملیشیا کے دعوے کو غلط ثابت کرتا ہے۔