منگل کے روز امریکی محکمہ خارجہ نیایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب کو حوثی باغیوں کے حملوں کے خلاف اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے۔ وزارت خارجہ کے علاقائی ترجمان سیموئیل واربرگ نے العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں ایران میں حوثیوں اور ان کے حامیوں پر دباؤ کا ایک ذریعہ ہیں۔
انہوں نے حوثی ملیشیا سے جنگ بندی پر راضی ہونے اور یمنی عوام کے لیے انسانی امداد کی فوری فراہمی میں آسانی پیدا کرنے کا مطالبہ کیا۔
قبل ازیں امریکی وزارت خارجہ نے عسیر کے علاقے میں حوثی ملیشیا کے ایک اسکول پر ڈرون حملے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔
امریکا نے حوثیوں سے ایک بار پھر یمن میں مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
یمن کے لیے امریکی خصوصی مندوب ٹم لینڈرنگ یمن میں تنازعات کے تسلسل ور ملک میں جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ کا الزام حوثی ملیشیا پر عاید کرچکے ہیں۔
انہوں نے پچھلے بیانات میں زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران منفی کردار ادا کرتا ہے۔ ایسا لگتا ہے جس کی وجہ سے یمن میں کشیدگی میں کمی یا کوئی مثبت پیش رفت نہیں دیکھی گئی۔