بمباری اس وقت تک جاری رہیگی،جب تک اسکی ضرورت ہو گی،اسرائیلی وزیر اعظم

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ ’بھرپور طاقت کے ساتھ راکٹ حملوں کا جواب‘ دیتے رہیں گے۔

ہفتے کے روز ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا کہ بمباری اس وقت تک جاری رہے گی ’جب تک اس کی ضرورت ہو گی‘ تاہم انھوں نے زور دیا کہ شہری ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔

نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ’اس محاذ آرائی کے ذمہ دار ہم نہیں بلکہ ہم پر حملہ کرنے والی جماعت ہے۔‘

اسرائیل اور فلسطین میں کشیدگی ساتویں روز میں داخل ہو گئی ہے اور فی الحال اس میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔

اتوار کی صبح غزہ پر اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں مزید تین فلسطینی شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ فلسطین کے مطابق پیر سے جاری اس کشیدگی میں اب تک 148 فلسطینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیل کے مطابق دو بچوں سمیت اس کے دس شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیل کا کہنا غزہ میں مرنے والے افراد میں سے درجنوں عسکریت پسند تھے جبکہ فلسطینی حکام کے مطابق مرنے والوں میں 41 بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سنیچر کے روز غزہ میں شہریوں کی ہلاکت اور بین الاقوامی میڈیا کے دفاتر پر حملے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

انتونیو گوتریس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے الشاتی کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے دس افراد کی ہلاکت سمیت شہری ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر سیکریٹری جنرل نے شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انتونیو گوتریس غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی سے بہت پریشان ہوئے ہیں جس میں متعدد بین الاقوامی میڈیا کے دفتروں کے علاوہ رہائشی اپارٹمنٹس بھی موجود تھے۔

بیان کے مطابق سکریٹری جنرل نے تمام فریقوں کو یاد دلاتے ہوئے کہا ہے کہ عام شہریوں اور میڈیا کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور ہر قیمت پر اس سے گریز کرنا چاہیے۔

اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اتوار کے روز اجلاس بھی طلب کر رکھا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور فلسطین کے مابین جادی کشیدگی میں تشدد کے ایک اور دن کے بعد اسرائیل کے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس کو فون کیا ہے۔

عالمی برادری نے خطے میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment