حماس کا غزہ میں اسرائیلی حملے کے جواب میں تل ابیب پر 130 راکٹ فائر

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

اسرائیلی طیاروں کی جانب سے غزہ پر فضائی حملوں اور عسکریت پسند فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیلی علاقے پر راکٹ داغنے کے واقعات میں منگل کی شب ایک مرتبہ پھر تیزی آ گئی ہے۔

پیر سے شروع ہونے والے فریقین کے یہ حملے منگل کے دن اور اب رات کو بھی جاری ہیں اور ان کارروائیوں میں اب تک دس بچوں سمیت 28 فلسطینی جبکہ دو اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اسرائیلی حملوں میں 150 سے زیادہ فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

حماس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے منگل کی شب تل ابیب کی جانب 130 راکٹ پھینکے ہیں جو کہ اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے غزہ میں ایک 13 منزلہ رہائشی عمارت کو تباہ کرنے کا جواب ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم تل ابیب اور اس کے نواح پر 130 راکٹوں سے حملے کر کے اپنا وعدہ پورا کر رہے ہیں۔ یہ دشمن کی جانب سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کا جواب ہے۔‘

حماس کی جانب سے پیر کی شب سے اب تک اسرائیلی علاقوں پر 400 سے زیادہ راکٹ پھینکے گئے ہیں جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے غزہ میں 150 اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اب تک کی کارروائیوں میں شدت پسند فلسطینی گروپوں کے 16 ارکان کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ حماس کے حملوں میں دو اسرائیلی شہری ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق 13 منزلہ عمارت کے رپائشیوں کو عمارت خالی کرنے کی واررننگ کے 90 منٹ کے بعد اس پر حملہ کیا گیا اور حملے کے فوراً بعد عمارت زمین بوس ہو گئی۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ عمارت کو خالی کر دیا گیا تھا یا اس حملے کو ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔

ادھر خطے میں اس حالیہ کشیدگی کے بعد عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس دونوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور پُرامن رہنے کی اپیلیں کی گئی ہیں۔

شدت پسند گروہ حماس کا کہنا ہے کہ وہ یہ کارروائی بیت المقدس میں مسلمانوں کی مقدس مسجد اقصیٰ پر ‘اسرائیل کی جارحیت اور دہشت گردی’ کے دفاع میں کر رہا ہے۔

پیر کو اسرائیلی پولیس اور فلسطینی شہروں کی جھڑپوں کے بعد سے اب تک سینکروں افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس نے برسوں میں پہلی مرتبہ یروشلم پر راکٹ فائر کر کے ‘اپنی حد پار کی ہے۔’

منگل کو فوجی سربراہان سے ملاقات کے بعد نیتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل نے غزہ پر حملوں کی شدت اور تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور حماس کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘اس پر ایسے حملے کیے جائیں گے جن کی انھیں توقع بھی نہیں ہو گی۔’

منگل کو اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں رمل کے علاقے میں واقع ایک مکان کو نشانہ بنایا اور اس حملے میں دو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ معان نیوز ایجنسی کے مطابق ہلاک شدگان میں عسکریت پسند تنظیم اسلامک جہاد کے دو کمانڈر شامل ہیں جبکہ ایک اور کمانڈر سمیت چھ افراد اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔

منگل کی صبح فلسطینی ہلالِ احمر نے دعویٰ کیا کہ مغربی کنارے اور بیت المقدس کے گرد اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں 700 سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی شہریوں میں تازہ جھڑپوں کی ابتدا اس وقت ہوئی تھی جب مشرقی بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کی جانب سے وہاں بسنے والے چند فلسطینی خاندانوں کو بیدخل کرنے کی کوشش کی گئی۔

Share This Article
Leave a Comment