ترکی نے دعویٰ کیا ہے کہ شام کے محاذ پر لڑائی کے دوران روسی اور شامی فوج کے حملوں میں ترکی کے 33 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے بشارالاسد کی فوج کے 31 اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
ترک ایوان صدر نے جمعہ کے روز ایک بیان میں بتایا کہ صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران شام کے صوبے ادلب میں انسانی المیے کا سامنا کرنے کے لیے اضافی اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔
وائٹ ہاو¿س کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے شمال مغربی شام میں ترک فوجیوں پر حملے کی مذمت کی اور ساتھ ہی انہوں نے ادلب میں جاری کشیدگی کم کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔
دوسری جانب جرمن نے چانسلر انجیلا مرکل نے بھی شام میں ترکی کے فوجیوں کی ہلاکت کے واقعے کی شدید مذمت کی اور ترک فوج پرحملے کو وحشیانہ فعل قرار دیا۔