یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے دارالحکومت صنعا میں ایک کارروائی کے دوران ملک کی مشہور نوجوان ماڈل انتصار الحمادی کو اغوا کرنے کے بعد اسے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
یمنی فن کارہ کی دوستوں اور سماجی کارکنوں نے بتایا کہ مسلح حوثی عناصر نے وسطی صنعا میں شاہراہ حدہ پر راہ چلتے ہوئے الحمادی پرحملہ کیا اور اسے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ اس کے بارے میں مزید معلومات نہیں مل سکیں ہیں کہ آیا الحمادی کو کہاں رکھا گیا ہے اور اب وہ کس حال میں ہے۔
ادھر ‘نیوز یمن’ نامی ایک ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ الحمادی کو اس کی ساتھیوں یسرا، ابتسام اور رابعہ جسے سارہ ساری بھی کہا جاتا کے ساتھ اغوا کیا گیا ہے۔
یمن فیمینسٹ فویز کے مطابق فیشن ماڈل انتصار الحمادی کو حوثیوں نے اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے۔ الحمادی ایک فیشن ماڈل ہیں اور حوثی ملیشیا اس کے اس کام اور پیشے کو جرم قرار دیتے ہیں۔
انتصار حمادی سنہ 2001ءکو پیدا ہوئیں۔ اس کے والد یمنی اور والدہ ایتھوپیا سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ فیشن ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ فلموں کے لیے بھی ماڈلنگ کرتی ہیں۔ انتصار نے’سدالغریب’ فلم سیریز اور ‘غرابہ البن’ نامی فلموں میںبھی کم عمر اداکارہ کا کردار نبھایا ہے۔