مصر حماس کیساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل میں مدد کرے، اسرائیل

0
318

اسرائیلی حکومت نے فلسطینی تنظیم ‘حماس’ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ممکنہ ڈیل کو کامیاب بنانے کے لیے مصر سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔

حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ہونے والی کوششوں کو کامیاب بنانے کے لیے تل ابیب نے قاہرہ سے مدد کی اپیل کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مصر نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ قیدیوں کی رہائی سے متعلق ڈیل کو کامیاب بنانے کے لیے اپنے موقف میں لچک دکھائے اور اپنی شرائط میں نرمی کرے۔

دوسری طرف حماس نے قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل میں شکار، بندرگاہ کی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیلی وفود کے درمیان بالواسطہ بات چیت مصر کی نگرانی میں ہوگی۔

خیال رہے کہ گذشتہ برس بھی حماس اور اسرائیل نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے ڈیل کی کوشش کی تھی۔ غزہ میں حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی جانب سے قیدیوں کی رہائی سے متعلق پیش کش پر کی گئی کوششیں بند گلی میں پھنس گئی تھیں۔ اسرائیل نے قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں غزہ کو کرونا کی وبا سے لڑنے کے لیے طبی سہولیات کی فراہمی کی پیش کش کے ساتھ متعدد فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی بھی بات کی تھی۔

اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ ان فلسطینی قیدیوں کو رہا کرسکتا ہے جو حماس کی جانب سے پیش کردہ فہرست میں شامل نہیں مگر اسرائیلیوں کو قتل کرنے والوں کی رہائی ممکن نہیں اور نہ ہی سرکردہ فلسطینیوںکو رہا کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ اسرائیل نے غزہ میں اقتصادی منصوبوں میں سہولیات کی فراہمی کی بھی سہولت دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ تاہم حماس نے اسرائیلی ریاست کی تجاویز مسترد کردی تھیں۔

حماس اور اسرائیل میں سنہ 2011ءمیں بھی قیدیوں کے تبادلے کی ایک غیرمعمولی ڈیل طے پائی تھی جس میں حماس کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے میں اسرائیل کو 1027 فلسطینی قیدی رہا کرنا پڑے تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here