ترکی میں فتح اللہ تنظیم سے تعلق کے شبہے میں مزید 160 افراد گرفتار

0
320

ترکی میں حکام نے 160 افراد کو مبینہ طور پر فتح اللہ (ایف ای ٹی او) سے تعلق پر گرفتار کرلیا۔

ترک خبرایجنسی اناطولو کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان 2016 کے ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے تھے۔

مغربی صوبے ازمیر میں 238 مشتبہ افراد کے وارنٹ جاری کر دیے گئے تھے، جن سے ترک مسلح فورسز میں دہشت گرد گروپ کی رسائی کے حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو آگاہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق 218 حاضر سروس اہلکاروں سمیت مشتبہ افراد پر الزام تھا کہ وہ ایف ای ٹی او کے ارکان سے پے فون کے ذریعے مسلسل رابطے میں تھے۔

مذکورہ گرفتاریاں ترکی بھر میں 60 صوبوں اور ترک جمہوریہ قبرص (ٹی آر این سی) میں جاری گرفتاریوں کی مہم کا سلسلہ ہے۔

یاد رہے کہ 15 جولائی 2016 میں ترکی میں ناکام فوجی بغاوت ہوئی تھی جس کے نتیجے میں 251 افراد جاں بحق اور 2 ہزار 200 زخمی ہوئے تھے۔

ترک حکام نے کہا تھا کہ اس بغاوت میں ایف ای ٹی او اور اس کے امریکا میں مقیم لیڈر فتح اللہ گولن ملوث تھے اور سازش تیار کی گئی تھی۔

انقرہ کی جانب سے فتح اللہ گولن نیٹ ورک پر ترک اداروں خاص کر فوج، پولیس اورعدلیہ کو ملوث کر کے حکومت کو نکال باہر کرنے کی طویل مہم چلانے کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔

ترک حکومت کی جانب سے فتح اللہ گولن پر اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے بعد سے عالمی سطح پر گولن فاو¿نڈیشن کے تحت چلنے والے مذہبی اور تعلیمی اداروں کے نیٹ ورک کے خلاف کریک ڈاو¿ن کا آغاز کردیا گیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here