کوئٹہ ریلوے سٹیشن دھماکا: ہلاکتوں کی تعداد28 ہوگئی،ہلاک وزخمیوں میں زیادہ تر فوجی اہلکار شامل

0
18

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آج ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے خودکش دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد28 ہوگئی ہے ۔ ہلاک اورزخمیوں میں فوجی اہلکار سمیت سویلین بھی شامل ہیں۔

دھماکے میں ہلاک افراد کی اکثریت فورسز اہلکاروں کی بتائی جارہی ہے۔

بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر پاکستانی فوج کے دستے پر حملہ فدائی کیاگیاتھا۔

ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ یہ حملہ بی ایل اے کی مجید برگیڈ نے کی ہے جبکہ حملے کا ہدف انفنٹری اسکول سے کورس مکمل کرکے واپس جانے والے اہلکار تھے۔

دھماکے کے نتیجے میں 43 اہلکار وں کی زخمی ہونے کی اطالاعات ہیں جن میں سے 15 اہلکاروں کی شناخت حوالدار محمد علی، حوالدار نعیم، صوبیدار سیف، نائک کلیم، لانس نائک احمد، حوالدار محمد ناصر، نائک وقاص، نائک رشید، نائک کاشف، نائک نوید، لانس نائک عاطف، نائک عمران، حولدار عبدالرحمان، حوالدار محمد فاروق اور نائک عزیز کے ناموں سے ہوگئی ہے ۔

مذکورہ اہلکاروں کو سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا۔

یہ اہلکاروں لائٹ انفنٹری، بلوچ رجمنٹ، پنجاب رجمنٹ، سندھ رجمنٹ و دیگر سے تعلق رکھتے ہیں۔

کوئٹہ کے ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ریلوے سٹیشن پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ عام افراد کے ساتھ ساتھ فوجی بھی اس سٹیشن کو نقل و حمل کے لیے استعمال کرتے ہیں اور ہلاکتوں اور زخمیوں میں فوجی و سول دونوں شامل ہیں۔

دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے کے وقت پلیٹ فارم پر درجنوں افراد ریل گاڑی کے انتظار میں شیڈ کے نیچے موجود ہیں۔

ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق دھماکے کے وقت وہاں کم از کم 150-200 افراد جمع تھے۔

تاحال پاکستانی فوج کی جانب سے اس واقعے کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here