ڈیرہ اللہ یار : اسکول پرنسپل ودیگر کا 5 طلبہ کیساتھ جنسی زیادتی

0
17

بلوچستان کے علاقے ڈیرہ اللہ یار میں نجی بورڈنگ اسکول انتظامیہ کی کمسن طلبہ کے ساتھ بدفعلی کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

طلبہ کی شکایت پر پولیس نے اسکول پرنسپل اور وارڈن کو گرفتار کرلیا۔

انتظامیہ نے اسکول اور ہاسٹل کو سربمہر کر دیا۔

بدفعلی کا واقعہ گزشتہ روز اس وقت سامنے آیا جب شاہین فورس ریذیڈنشل پبلک اسکول کے 5 کمسن طلبہ والدین کے ہمراہ پولیس تھانہ ڈیرہ اللہ یار پہنچے اور شکایت لگائی کہ اسکول پرنسپل اپنے دیگر تین ساتھیوں کے ہمراہ بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنا رہا ہے۔

ایس ایس پی جعفرآباد عطا الرحمن ترین کی ہدایت پر ڈی ایس پی محمد داد کھوسہ، ایس ایچ او جاوید احمد کھوسہ اور طارق بہرانی نے چھاپہ مار کر اسکول پرنسپل محمد ندیم اور وارڈن محمد ابراہیم کو گرفتار کرلیا جنکا تعلق پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ سے بتایا جا رہا ہے۔

پولیس تھانہ ڈیرہ اللہ یار میں متاثرہ بچے کے والد زاہد جکھرانی کی مدعیت میں اسکول پرنسپل اور وارڈن سمیت تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

بدفعلی واقعہ ڈپٹی کمشنر اظہر شہزاد نے نوٹس لے لیا۔

اسسٹنٹ کمشنر فہد شبیر نے اسکول اور ہاسٹل سے دیگر طلبہ کو اپنی نگرانی میں ریسکیو کرا کے ہاسٹل اور اسکول کو سربمہر کردیا۔

ڈی ایس پی محمد داد کھوسہ نے بتایا کہ گزشتہ روز ایک بچے نے والد کے ہمراہ تھانہ پہنچ کر اسکول انتظامیہ کے خلاف شکایت لگائی جسکے بعد کاررائی عمل میں لائی گئی۔

انکا کہنا تھا کہ بچوں کی عمریں 8 سال سے 12 سال تک ہیں۔

ایس ایس پی جعفرآباد عطا الرحمن ترین نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ واقعہ ناقابل برداشت ہے، ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ڈی ایس پی کی سربراہی میں سینئر پولیس افسران کی انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیدی ہے، اس معاملے کی ہر طرح سے شفاف تحقیقات کرائی جائیگی، اب تک کی تفتیش میں اسکول انتظامیہ کے لیپ ٹاپ یا موبائل سے بچوں کے متعلق کوئی نازیبا ویڈیو سامنے نہیں آئی، جبکہ گرفتار ملزمان نے ابتدائی تفتیش میں 5 بچوں سے بدفعلی کی تصدیق کی ہے، ہماری پولیس ٹیم تیسرے مفرور ملزم کی تلاش کے لیے چھاپوں میں مصروف ہے۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹس میں متاثرہ بچوں کے ساتھ ایک سے زیادہ بار بدفعلی کی تصدیق ہوئی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here