بلوچستان میں کل کے واقعات سب کیلئے لمحہ فکریہ ہیں، پاکستانی وزیر اعظم

0
25

پاکستان کے وزیر اعظم شہبازشریف نے بلوچستان میں گذشتہ دنوں بی ایل اے کی آپریشن ہیروپ جس کے تحت سیکورٹی فورسز کی رٹ ختم ہوگئی تھی اور24 گھنٹوں سے زائدپورابلوچستان بلوچ سرمچاروں کے زیر کنٹرول رہا ،پرافسوس کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل کے واقعات سب کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، ہم ان مشکلات کو عبور کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمنوں کےساتھ کوئی بات نہیں ہوگی، اس عسکریت پسندی کو ختم کرنےکا وقت آپہنچا ہے۔

منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمنوں کےساتھ کوئی بات نہیں ہوگی، عسکریت پسند پاکستان اور چین میں فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں، عسکریت پسندی کے لیے ملک میں کوئی جگہ نہیں ہے، اس عسکریت پسندی کو ختم کرنےکا وقت آپہنچا ہے، اس سلسلے میں دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی، اس سلسلے میں پاکستان کی فوج کے سربراہ سے بات ہوئی ہے اور عسکریت پسندی کو ختم کرنے کے لیے تمام وسائل مہیا کیے جائیں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عسکریت پسند پاکستان میں خلفشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ بلوچستان میں اس کی ترقی کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں رخنہ ڈالا جائے، بہت جلد بلوچستان کادورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لوں گا، صوبائی حکومتوں کےساتھ مل کر اقدامات کر رہے ہیں، ہمیں دشمن کے مذموم عزائم کو پہچاننا ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنے دشمنوں کو پہچاننا ہوگا، کسی قسم کی کمزوری اور ضعف کا سوال نہیں پیدا ہوتا، بلوچستان میں جو لوگ پاکستان کے آئین، اس کے جھنڈے کو تسلیم کرتے ہیں، ان کے ساتھ بات چیت کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں، لیکن جو اس آڑ میں دوست نما دشمن ہیں، ان کے ساتھ نہ کوئی بات ہو سکتی ہے، نہ ان کے ساتھ کسی قسم کا نرم رویہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح پیغام ہے،اس میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتی، کل کے واقعات سب کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، ہم ان مشکلات کو عبور کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here