بلوچ راجی مچی کےاعلان بعد کریک ڈاؤن میں شدت آگئی ہے،ایمان مزاری

0
30

انسانی حقوق کے کارکن اور وکیل ایمان مزاری نے بلوچ راجی مچی پر کریک ڈاؤن اور پروپگنڈہ پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پراپنے ایک ویڈیو بیان میں کہاہے کہ انتظامیہ نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا بلوچ کارکنان کی آواز کو دبانے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے۔بلوچ راجی مچی کیخلاف کریک ڈاؤن اور اس عوامی اجتماع کے خلاف پروپگنڈہ قابل مذمت ہے۔

ایمان مزاری نے کہا ہے کہ راجی مچی کےاعلان کے بعد سے کریک ڈاؤن میں شدت آگئی ہے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے منتظمین اور شرکاء کو فنڈز جمع کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی اور انہیں دھمکایا جا رہا ہے، متعدد افراد کو حراست میں لینے اور جبری لاپتہ کرنے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آواران، ڈی جی خان اور خضدار میں خواتین کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا جب وہ اس اجتماع کے لئے کیمپئین چلا رہے تھیں۔

ایمان مزاری نے پاکستان کے سیاسی و صحافی حضرات سے درخواست کی ہے کہ وہ بلوچ راجی مچی کے خلاف کریک ڈاؤن پر آواز اُٹھائیں اور جبری گمشدگیوں کی مذمت کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here