گوادر : سمیر حمزہ کی عدم بازیابی پرکوسٹل ہائی وے کو بلاک کرنیکا اعلان

0
67

بلوچستان کے ساحلی شہر و سی پیک مرکز گوادر سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گذشتہ ایک مہینے سے جبری گمشدگی کے شکار نوجوان سمیرحمزہ کے اہلخانہ نے عسکری حکام وو انتظامیہ کو 2 دن کی الٹی میٹم دی ہے کہ اگرصمیر حمزہ کو بازیاب نہیں کیا گیا تو کوسٹل ہائی پر دھرنا دیکر ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند کردینگے ۔

سمیرحمزہ بلوچ کے اہل خانہ کاکہنا ہے کہ 9 جولائی 2024 کو گوادر سربندن کے ایس ایچ او رات چار بجے کے قریب سمیر حمزہ کو اپنے 3 پولیس اہلکاروں کے ہمراہ گھر سے لے گئے جبکہ صبح بھی درجنوں پولیس اہلکار آئے اور گھر کی تلاشی لی تھی اور یہ کہ کر سمیر حمزہ کے بارے میں پوچھ گچھ کیا اس وقت سمیر حمزہ گھر میں موجود نہیں تھا سمندر میں گیا ہوا تھا۔

سمیر بلوچ کے اہل خانہ کا مزید کہنا ہے کہ یہ تیسری بار ہے کہ سمیر کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سمیر ایک طالب علم ہے اور سمیر کے غائب ہونے سے اس کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ جس وقت سمیر حمزہ کو پولیس لے گئی تھی جبکہ سمیر اس دن سے لاپتہ ہے۔ سمیر حمزہ کے گھر والوں نے ہر طرح کی کوشش کی ہے کبھی ڈی سی کے پاس گئے کبھی ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت رحمان کے پاس گئے جب کہ سب کی طرف سے ردعمل یہی ہے کہ اگر سمیر پر کوئی کیس نہیں ہے تو اسے رہا کر دیا جائے گا۔

اہل کانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آج ایک مہینہ ہو گیا کہ سمیر ابھی تک لاپتہ ہے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ اگر سمیر حمزہ دو دن میں بازیاب نہ ہوئے تو ہم مجبور ہو کر کوسٹل ہائی وے کو بلاک کر کے احتجاجی دھرنا دیں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے پہلے آواز اس لیے نہیں اٹھائی تھی کہ ہم سے بار بار وعدہ کیا گیا تھا کہ انہیں کل یا پرسوں بازیاب کیا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here