ماشکیل سے کوئٹہ تک لانگ مارچ مظاہرین کی پریس کانفرنس،ایران سرحدی راہداری کی بحالی کا مطالبہ

0
53

بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کرنے والے مظاہرین نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ایران بارڈر پر واقع واشک کے تحصیل ماشکیل میں پاک ایران بارڈر کی طویل بندش طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کی آمد کی وجہ سے راستوں کے بند ہونے سے پیدا ہوتے سنگین صورتحال کے ساتھ ماشکیل کے آبادی کو درپیش مسائل و مشکلات سے تنگ آ کر اہلیان ماشکل نے پرامن احتجاج کا سلسلہ شروع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 22 اپریل کو ماشکیل شہر میں احتجاجی کیمپ لگا کر شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کیا لیکن کہیں سے کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ چنانچہ اعلی حکام کی توجہ حاصل کر کے مسائل حل کرنے کی غرض سے ماشکل تا کوئٹہ پیدل لانگ مارچ کا آغاز کیا گیا۔ شدید گرمی میں دشوار گزار اور صحرا و بیاباں عبور کر کے 700 کلومیٹر پیدل لانگ مارچ کر کے کل شام کو پہنچے ہیں۔

انہوں نے کہا ہمارا مارچ پرامن اور مطالبات جائز و جمہوری ہیں، ہم بلوچستان حکومت سے صحافی حضرات کے توسط سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ ماشکیل کے عوام کو درپیش مسائل و مشکلات کو ترجیحی بنیادوں پر فوری طور پر حل کریں۔

انہوں نے کہا ہم نے طویل مصائب جھیل کر کوئٹہ تک پہنچے ہیں اور ہم اپنے جائز مطالبات کی عملی منظوری تک اپنا احتجاج نہ صرف جاری رکھیں گے بلکہ اگر ہمارے جائز مطالبات منظور کرنے میں کوتاہی سے کام لیا گیا تو ہم اپنے احتجاج میں وسعت اور شدت لا کر ریڈ زون میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے اس متعلق کسی قسم کا نہ خوشگوار واقعہ پیش آیا تو ذمہ دار ہم نہ ہوں گے۔

انہوں نے اپنے درج ذیل مطالبات پیش کیئے۔

  1. ماشکیل شہر میں ایران سے اشیاء خوردونوش اور دونوں اطراف میں آباد خاندانوں کی سہولت کیلئے راہداری کے اجراء کو یقینی بنانے کیلئے مزہ سر کراسنگ پوائنٹ کو بلا تاخیر کھولا جائے۔
  2. کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرتے ہوئے گزشتہ پانچ سالوں سے بند زیرو پوائنٹ کو کھولا جائے۔
  3. قانونی گزر گیٹ میں اتوار کی چھٹی ختم کی جائے۔
  4. نوکنڈی ٹو ماشکیل سڑک کی تعمیر میں سست روی کا نوٹس لے کر تعمیراتی کام کی رفتار تیز کی جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here