پسنی کے ساحل پر ڈولفن مچھلی مردہ حالت میں پایا گیا

0
77

بحرہ بلوچ میں ممنوعہ جالوں کے بے دریغ استعمال سے سمندری حیات کی نسل کو بدترین خطرات لاحق ہیں۔

ساحلی شہر پسنی میں گجہ ٹرالروں اور ممنوعہ جالوں کے بے دریغ استعمال کے اثرات سے ایک ڈولفن مچھلی ساحل سمندر کنارے مردہ حالت میں پایا گیا۔

ڈولفن مچھلی پدی زر قلی بازار سمندر کنارے مردہ حالت میں پڑا ملا ۔

ریاستی ٹرالرزمافیا کی بے دریغ ممنوعہ جالوں کے استعمال سے اعلیٰ اقسام کی سمندری حیات معدوم ہوتے جا رہے ہیں ۔

مکران کے ساحل کنارے وقتاً فوقتاً نایاب نسل کی سبز کچھوئوں کے خول سمیت مچھلیاں سمندر کنارے مردہ حالت میں آئے روز برآمد ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان بالخصوص مکران کے سمندر میں نایاب سمندری حیات کی نسل کو شدید خطرات لاحق ہیں جبکہ مکران کے سمندر یہاں اعلیٰ اقسام کی مچھلیوں کی افزائش ہوتی تھی جو نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کئے جاتے تھے۔

گزشتہ تین چار سالوں سے بہت سی اعلیٰ اقسام کی مچھلیاں مکران کے سمندر میں ناپید ہوتے چلے جا رہے ہیں۔

ماہی گیروں کے مطابق گجہ نیٹ اور وائر نیٹ جو سمندر کے تہہ تک کیڑے مکوڑوں کو بھی لپیٹتے ہیں اس ممنوعہ جال کی بے دریغ استعمال نے سمندر کو بانجھ بنا دیا، جس سے ایک طرف لاکھوں ماہی گیروں کا مستقبل تاریک اور دعوئوں پر لگ گیا ہے تو دوسری طرف نایاب نسل کی سمندری مخلوقات کو معدومیت کا سامنا ہے۔

واضع رہے روان سال کے دوسرے مہینے میں سی پیک مرکز شہر گوادر کے ساحل پر ایک ڈولفن مردہ حالت میں پائی گی تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here