بھارت: کل ہونے والے الیکشن میں مودی کی 400 نشستیں جیتنے کی توقع

0
99

ہندوستان میں کل جمعہ 19 اپریل کوہونے والے الیکشن میں وزیر اعظم نریندرمودی اور اس کی بی جے پی پارٹی نے 400 نشستیں جیتنے کی توقع کر رکھی ہے ۔

اس مرحلے میں جمعے کو اتر پردیش، تمل ناڈو، اتراکھنڈ، منی پور، میگھالیہ، آسام، مہاراشٹر، راجستھان، مغربی بنگال اور جموں و کشمیر کے 21 ریاستوں کے 102 حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔

بھارت میں سات مراحل میں ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں بدھ کی شام انتخابی مہم ختم ہو گی۔

پہلے مرحلے کی انتخابی مہم کے آخری روز وزیرِ اعظم نریندر مودی نے آسام اور تری پورہ میں دو ریلیوں سے خطاب کیا جب کہ ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کی قیادت میں کرناٹک میں دو ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔

راہل گاندھی نے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کے ہمراہ پریس کانفرنس بھی کی جب کہ کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں ریلی کی۔

وزیرِ اعظم نریندر مودی مسلسل تیسری بار اقتدار میں آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نریندر مودی نے اپنی جماعت ’بھارتیہ جنتا پارٹی‘ (بی جے پی) اور حلیف جماعتوں کے اتحاد ’نیشنل ڈیموکریٹک الائنس‘ (این ڈی اے) کے لیے 400 سے زائد سیٹوں پر کامیابی کا ہدف مقرر کیا ہے جس میں بی جے پی کے لیے 370 نشستوں کا ہدف رکھا گیا ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اپوزیشن کے اتحاد ’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس‘ (انڈیا) میں شامل جماعتیں اپنی کھوئی ہوئی سیاسی زمین کی تلاش اور بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

بی جے پی کے رہنما انتخابی ریلیوں میں جہاں مودی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کر رہے ہیں وہیں وہ رام مندر، شہریت کے ترمیمی قانون سی اے اے، جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کے خاتمے اور دیگر مذہبی ایشوز کو بھی اٹھا رہے ہیں۔

بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں تیسری بار برسر اقتدار آنے پر پورے ملک میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ، 2047 تک ملک کو ترقی یافتہ بنانے، ایک ملک ایک الیکشن اور نوجوانوں، خواتین، کسانوں اور پسماندہ طبقات کو با اختیار بنانے کا وعدہ کیا ہے۔

کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں جہاں معاشرے کے تمام طبقات، جن میں نوجوان اور خواتین بھی شامل ہیں، کی فلاح و بہبود کے لیے پروگراموں کا اعلان کیا ہے وہیں اس نے اقلیتوں اور کسانوں کی شکایات کو دور کرنے اور ان کے مطالبات کو اہمیت دی ہے۔ اس نے احتجاجی کسانوں کے مطالبات کو عملی جامہ پہنانے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

مبصرین کے مطابق وزیرِ اعظم کا نعرہ ’اب کی بار، چار سو پار‘ کو عملی جامہ پہنانا مشکل ہے۔ بی جے پی نے 2019 کے انتخابات میں جتنی نشستیں (303) حاصل کی تھیں وہ اس کی کامیابی کی انتہا تھی۔ اس بار اتنی نشستوں کا حصول ممکن نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 1984 میں اس وقت کی بھارتی وزیرِ اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد کانگریس کو 400 سے زیادہ سیٹیں ملی تھیں اور ان کے بیٹے راجیو گاندھی نے حکومت بنائی تھی۔ کسی اور الیکشن میں کسی جماعت کو اتنی نشستیں نہیں ملی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here