چاغی : ایرانی بارڈر کی بندش کیخلاف علاقہ مکین سراپا احتجاج

0
99

بلوچستان کے علاقے چاغی میں فورسز کی جانب سے راجئے بارڈر کی بندش پر علاقہ مکین احتجاج ہیں۔

بلوچستان ایران سرحدی علاقہ راجئے،وادیاں، گوالشتاپ کے قبائلی عمائدین و عوامی حلقوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ راجئے کے سرحدی علاقہ میں صرف ایک ہی قبائل آباد ہے اور صدیوں سے یہ لوگ یہاں پر اپنی گزر بسر کرتے ہیں جن کے دونوں اطراف انکے جائیدادیں ہیں اور انکا قبرستان پاکستانی بلوچستان میں ہے اور یہ لوگ بلوچستان کے ہیں۔ سرحدی پوائنٹ کی وجہ سے انکے آدھا نظام سرحد کے اس پار ہے آدھا سرحد کے اس پار ہے اور صدیوں سے یہ سرحد کے دونوں اطراف آباد چلے آرہے ہیں مگر گزشتہ روز سے سرحدی سیکورٹی فورسز نے راجئے گیٹ کو مقامی لوگوں کے لیے بند کردیا جس کی وجہ سے لوگوں میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے اور سرآپا احتجاج ہیں۔

انھوں نے مزید کہاکہ یہاں پر ایک ہی قبائل یار محمد زئی آباد ہے جس کی وجہ سے سیکورٹی کا ایشو بھی نہیں رہتا ہے گیٹ کو بند کرنے سے دونوں اطراف کے لوگ پریشانی سے دوچار ہیں کیونکہ سرحد کے اس پار اور اس پار ان لوگوں کے گھر اور کاروبار ،رشتہ داریاں وابسطہ ہیں ۔ہم سرحدی سیکورٹی فورسز کے اعلی حکام اور ضلعی انتظامیہ چاغی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر گیٹ کو کھولا جائے اگر انھیں کوئی خدشہ ہے تو وہ بے شک ایک میکانزم بنا کر سرحدی لوگوں کے لیئے آسانی بنائے ۔ضلعی انتظامیہ چاغی سے اہم معاملے پر اپنا کردار اداکرے ۔اس وقت سرحدی علاقے کے لوگ سخت پریشان ہیں کیونکہ یہ لوگ آباو اجداد سے دونوں اطراف آباد ہیں۔

انہو ں نے مزید کہا ہے اس طرح گیٹ کو بلاوجہ بند کرنا مقامی لوگوں کو بلاوجہ تنگ کرنے کے مترادف ہیں اہلیان، راجئے، گوالشتاپ، وادیاں کے لوگ شدید احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں اگر یہ مسلہ فوری طور پر حل نہ کیا تو مجبوراً سرحدی لوگ اپنی احتجاج کو مزید وسعت دینگے ۔

انھوں نے مزید بتایا راجئے، گوالشتاپ، وادیاں کے عوام سے شہید کور کمانڈر میجر جنرل سرفراز نے وعدہ کیا تھا کہ مقامی سرحدی لوگوں کے لیئے گیٹ کو کھبی بھی بند نہیں کیا جائے گا۔ اس کے باوجود گیٹ کو بند کرنے پر عوام میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here