سرفراز بگٹی بلوچستان کے بلامقابلہ وزیر اعلیٰ منتخب،33 اراکین کی حمایت درکار

0
165

پاکستانی فوج اور پیپلز پارٹی کےنامزد کردہ ٹائوٹ امیدوار سرفراز بُگٹی بلوچستان کے بلامقابلہ وزیرِ اعلیٰ منتخب ہوگئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے پانچ بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن مقررہ وقت ختم ہونے تک کسی نے بھی سرفراز بگٹی کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے۔

سپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق نے کہا کہ سرفراز بگٹی کے کاغذاتِ نامزدگی درست پائے گئے۔

انھوں نے بتایا کہ چونکہ مقررہ وقت تک کسی اور امیدوار نے کاغذاتِ نامزدگی جمع نہیں کروائے اس لیے میرسرفراز بگٹی بلامقابلہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے ہیں۔

واضع رہے کہ سرفراز بگٹی وزارت اعلیٰ کے عہدے کے لیے عسکری اسٹیبلشمنٹ ، پی پی پی اور ن لیگ کے مشترکہ امیدوار تھے۔

وزیر اعلیٰ کے باقاعدہ انتخاب کے لیے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سنیچر کو 11 بجے منعقد ہوگا۔

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ کے مطابق وزارت اعلیٰ کے لیے سرفرازبگٹی کے چار کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ان کے علاوہ کسی دوسرے امیدوار نےکاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کا کہنا ہے کہ بلامقابلہ وزیراعلیٰ نامزد ہونے کے باوجود وزیراعلیٰ کے لیے کل ہفتے کو ایوان میں رائے شماری ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ بلامقابلہ نامزد ہونے کے باوجود وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے لیے سرفراز بگٹی کو رائے شماری میں 33 اراکین کی حمایت درکار ہوگی۔

بلامقابلہ وزیراعلیٰ منتخب ہونے پرفوجی ٹائوٹ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ میں پارٹی قیادت کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد کیا اور ایک بھاری بوجھ میرے کندھے پر ڈال دیا۔ سب سے پہلا کام یہ کہ اب بلوچستان میں نوکریاں فروخت نہیں ہوں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جو مزاحمت کار ریاست سے مذاکرات کیلئے آمادہ ہوں گے ان سے مذاکرات کیے جائیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here