بلوچستان میں پاکستان کے انتخابی عمل و پولنگ اسٹیشن سمیت فورسز و پولنگ اسٹاپ پر حملوں کا سلسلہ شدت کے ساتھ جاری ہے۔
آج صبح کوہلو کے علاقے مخماڑ میں پولنگ کے عملے پر نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے حملہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق عملے میں ایف سی، پولیس، لیویز سمیت پولنگ اسٹاف اور امیدوار اور ان کے ایجنٹ بھی موجود تھے۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح کوہلو کے علاقے مخماڑ میںبلوچستان اسمبلی کے امیدوار لیاقت کے بھائی نےقا فلہ لیکر لوگوں کو گھروں سے اٹھایا اور ایف سی، پولیس، لیویز و پولنگ حملہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کروانے لے جارہا تھا، کہ راستے میں ان پر شدید حملہ ہوا۔
حملے میں اب تک 2 افراد کے زخمی یونے کے اطلاعات ہیں، تاہم علاقے میں انٹرنیٹ سروس بند ہونے کی وجہ سے ابھی مکمل تفصیلات موصول نہیں ہوئے ہیں۔
جبکہ ایک ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کوہلو کے گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی ہے۔
گاڑی میں سوار تین افراد شدید زخمی ہیں جنہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوہلو منتقل کیا گیا ہے۔
زخمیوں میں حلقہ پی بی 09 کے آزاد امیدوار میر لیاقت مری کے بھائی میر مصطفیٰ مری بھی شامل ہیں۔
حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
دوسری جانب خاران شہر میں شیخ مسجد سکول والے پولنگ سٹیشن میں زوردار دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق خاران شہر میں قریب تمام پولنگ سٹیشنز میں پولنگ کا سلسلہ ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔
آج صبح خاران شہر میں شیخ مسجد والے سکول میں جاری ریاستی انتخابات کی پولنگ کے دوران سٹیشن میں زوردار دھماکہ ہوگیا۔
دھماکے میں تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوا ہے۔
ادھر علاقے میں متواتر حملوں کی وجہ سے خاران شہر میں پولنگ کا سلسلہ مکمل طور پر ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔ تمام پولنگ سٹیشن خالی پڑے ہیں۔
واضح رہے کہ خاران سمیت بلوچستان بھر کے تمام علاقوں میں ریاستی انتخابات کی سرگرمیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔