پرائیوٹ اسکول میں بیٹے کے داخلے پر فراسیسی وزیر تعلیم کوتنقید کا سامنا

0
146
فوٹو: اے ایف پی

فرانس کی نئی وزیر تعلیم کو اپنے بیٹے کو پرائیویٹ اسکول میں داخلے کرانے کے لیے مبینہ طور غلط بیانی سے کام لینے پر تنقید کا سامنا ہے جب کہ بعض حلقے اُن کے فوری استعفے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔

اودیا کیسترا نے اپنے بیٹے کو پرائیویٹ اسکول میں داخل کرانے کی یہ توجیح پیش کی تھی کہ سینٹرل پیرس میں واقع اُن کے علاقے کے سرکاری اسکول میں اساتذہ غیر حاضر رہتے ہیں اور اسکول میں اساتذہ کی تعداد بھی کم ہے جس کی وجہ سے انہوں نے اپنے بچے کو پرائیوٹ اسکول میں داخل کرایا۔

اس تنازع کا آغاز اس وقت ہوا جب جمعے کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیسترا نے کہا کہ “میں نے اپنے بیٹے کو ایک بڑے پرائیویٹ اسکول میں داخل کرا دیا ہے کیوں کہ میرے علاقے کے سرکاری اسکول میں اساتذہ پر کام کا بہت بوجھ ہے۔”

اُن کا کہنا تھا کہ “وہ فرانس کے ہزاروں خاندانوں کی طرح اس مسئلے سے تنگ آ چکی ہیں۔”

خیال رہے کہ فرانس سمیت مغربی ممالک میں سرکاری اسکولوں میں فراہم کی جانے والی سہولتیں اور تعلیمی معیار کی وجہ سے سرکاری افسران اور وزرا کے بچوں کو بھی انہی اسکولوں میں پڑھنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ لہذٰا فرانسیسی وزیرِ تعلیم کے اس دعوے کے بعد فرانس میں سرکاری اور نجی اسکولوں کا معاملہ موضوعِ بحث ہے۔

کیسترا کھیلوں کی وزیرِ ہیں۔ تاہم حال ہی میں انہیں تعلیم کا بھی اضافی قلمدان سونپا گیا ہے۔

بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے فرانسیسی روزنامے ڈیلی لبریشن نے سرکاری اسکول کی ایک ٹیچر کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ وزیرِ تعلیم کے بیٹے کو پرائیویٹ اسکول میں داخل کرانے کی وجہ کا تعلق اساتذہ کی تعداد میں کمی سے نہیں ہے۔

اُن کے بقول اودیا نے اپنے بیٹے کو اس لیے پرائیویٹ اسکول میں داخل کرایا کیوں کہ سرکاری اسکول میں اُن کے بیٹے کو ایک کلاس چھوڑ کر اگلی کلاس میں پروموٹ کرنے کی اجازت نہ ملتی۔

لیکن اودیا کیسترا نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here