بلیدہ میں میجر کی ہلاکت کے بعد جنرل باجوہ کوئٹہ پہنچ گئے

0
456

پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے اور ہمارا فرض ہے کہ پرامن اور خوشحال بلوچستان کے لیے حکومت اور عوام کی مکمل مدد کریں۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ کو کوئٹہ میں ہیڈکوارٹر سدرن کمانڈ کے دورے کے موقع پر سیکیورٹی کی صورتحال، پاکستان افغان اور پاکستان ایران سرحدوں کے ساتھ باڑ لگانے سمیت سرحدی انتظام اور آپریشنل تیاری پر بریفنگ دی گئی۔

آرمی چیف کو وبائی مرض سے لڑنے کے لیے سول انتظامیہ سے تعاون اور اس علاقے کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے جاری اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

گیریژن قرنطینہ سینٹر کے دورے کے دوران جنرل قمر جاوید باجوہ نے صحت کے ایس او پیز اور گائیڈ لائن کے مطابق انتظامات اور سہولیات کی فراہمی کو سراہا۔

اس موقع پر افسران اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔

آرمی چیف نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے اور ہمارا فرض ہے کہ پرامن اور خوشحال بلوچستان کے لیے حکومت اور عوام کی مکمل مدد کریں۔

انہوں نے تمام کمانڈرز کو بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں لوگوں تک پہنچنے کی ہدایت دی تاکہ کووڈ 19 کی وجہ سے عوام کو درپیش چیلنجز کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔

واضع رہے کہ گذشتہ دنوں بلوچستان کے علاقے بلیدہ میں پاکستانی فورسزپر حملہ اور میجرسمیت 6افراد کی ہلاکت کے بعد جنرل باجوہ نے ایرانی سیکورٹی حکام سے بات چیت کی اور سرحد پر دونوں ممالک کے مابین ایک سیکورٹی میکینزم حوالے تفصیلی گفتگو کی گئی ۔

اور اس واقع کے فوراً بعد جنرل باجوہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ پہنچے۔

بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیموں نے اپنے بیانات میں بلیدہ حملے میںہلاک ہونے والے میجرکو ایک جنگی مجرم قرار دیا تھا۔ اور اس حوالے سے اس کے تصاویری ثبوت بھی سوشل میڈیا میں جاری کئے تھے ۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ بلیدہ حملے میں میجر کی ہلاکت کے بعدجنرل باجوہ متحرک ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے وہ ایران کے سیکورٹی حکام سمیت بلوچستان حکومت اور بلوچستان میں مسلح افواج کے کی رائے پر مشتمل ایک نئی سیکورٹی پالیسی تشکیل دینگے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here