بلوچستان میں پاکستانی فوج کی جانب سے پشتون رہنما منظور پشتین پر فائرنگ اور بعد ازاں اس کی گرفتاری پر کوئٹہ بار نے کل عدالتوں کے بائیکاٹ کا علان کیا ہے ۔
اس سلسلے میں کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ ، جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے ایک مذمتی بیان میں پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کے قافلے پر حملے اور ان کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ منظور پشتین کے قافلے پر حملہ ایک بزدلانہ عمل ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس طریقے سے سیاسی اکابرین جو اپنے حقوق کی جدوجہد کررہے ہیں، ان پر اس طرح کا حملہ منظم سازش ہے۔ منظور پشتین بالاچ بلوچ کے لواحقین اور دھرنے میں بیٹھی بلوچ ماؤں بہنوں سے اظہار یکجہتی کیلئے تربت جارہے تھے جس کی پاداش میں انہیں گرفتار کیا گیا جو انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے عمل سے بلوچستان کے حالات بہتر نہیں ہوں گے بلکہ خراب ہوں گے اور مزید نفرتیں پیدا ہوں گی۔ تمام سیاسی معاملات کو سیاسی اور جمہوری طریقے سے مل بیٹھ کر حل کرنا چاہیے اور تمام سیاسی اکابرین جو اپنے حقوق کےلئے بات کرتے ہیں ان کو عوام کی تائید حاصل ہے اور یہ جو شرمناک عمل ہے اس عمل کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور وقت یہ ہے کہ تمام عوام جو ہے وہ اپنے محکوم اقوام کے حقوق کیلئے متحد ہوکر جدوجہد کریں تاکہ ظلم، جبر، نا انصافی اور غیر آئینی جتنے عمل ہیں ان کی روک تھام ہوسکے اور جنہوں نے ہمیں تحفظ دینا ہے وہی ہمارے اوپر فائرنگ کریں تو یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔
اپنے بیان میں کوئٹہ بار ایسوسی ایشن نے 5 دسمبر بروز منگل کوتمام عدالتوں سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔