اسرائیل نے غزہ میں ’انسانی بنیادوں پر جنگ بندی‘ کی استدعا مسترد کر دی

0
124
Photo : Haim Zach

اسرائیل نے امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے غزہ میں ’انسانی بنیادوں پر جنگ بندی‘ کی استدعا کو مسترد کر دیا ہے۔

بلنکن کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا تھا کہ انھوں نے اسرائیلی وزیرِ اعظم اور دیگر حکام سے اس بارے میں بات کی ہے۔ تاہم ان کے اس بیان کے کچھ دیر بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم نے ٹی وی پر دیے گئے بیان میں کہا کہ اسرائیل ایسی ’عارضی جنگ بندی نہیں چاہتا جس میں یرغمالیوں کو آزاد کرنے کی بات نہ ہو۔‘

انھوں نے کہا کہ اسرائیل حماس کے ساتھ ’پوری قوت کے ساتھ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔‘

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ایک اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا ہے کہ جنگ بندی تب ہی ہو سکتی ہے جب اسرائیل محفوظ اور پراعتماد ہو گا کہ سات اکتوبر کو حماس کے حملے جیسے واقعات دوبارہ نہیں ہوں گے۔

اہلکار نے بتایا کہ 200 یرغمالیوں کو رہا کرنے کی پرزور کوششیں ہو رہی ہیں لیکن انھوں نے کہا کہ کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ ان کی رہائی کے لیے کوئی ڈیل ہو سکے گی اور انھیں نکالنے کے لیے کسی بھی کوشش کے لیے لڑائی میں وقفہ درکار ہوگا۔

اہلکار نے بتایا ’ہم بہت پرامید ہیں اور یرغمالیوں کو نکالنے کے لیے ہر چیز کر رہے ہیں۔ لیکن کوئی گارنٹی نہیں کہ ایسا ہو گا یا یہ کب ہو گا۔‘

غزہ میں پھنسے امریکی شہریوں کے بارے میں انھوں نے کہا کہ انھیں لانے میں کچھ تاخیر ہو رہی ہے کیونکہ حماس کی کوشش ہے کہ وہ علاقے سے اپنے جنگجوؤں کو بھی نکالے۔

اہلکار نے بتایا کہ امریکہ اسرائیل کے ساتھ اس کے جنگی فیصلوں اور کیا ان کے اہداف حاصل ہو رہے ہیں یا نہیں اس متعلق براہ راست بات چیت کر رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here