گلزار امام کی گرفتاری میں بلوچ تحریک سے جڑے افراد کا ہاتھ ہے،بی این اے

0
417

بلوچ نیشنلسٹ آرمی (بی این اے ) نے اپنے رہنما کمانڈرگلزار امام کی پاکستانی فوج کے اس اعتراف کے بعد کہ اس کے تحویل میں ہیں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گلزار امام کی گرفتاری میں پاکستانی خفیہ ایجنسیوں سے زیادہ بلوچ آزادی کی تحریک سے جڑے افراد کا ہاتھ ہے اور اسے دھوکہ دے کر گرفتار کروایا گیاہے۔

بی این اے کے ترجمان مرید بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ بلوچ نیشنلسٹ آرمی بلوچ قوم پر واضع کرتی ہے کہ گلزار امام کی گرفتاری میں پاکستانی خفیہ ایجنسیوں سے زیادہ بلوچ آزادی کی تحریک سے جڑے افراد کا ہاتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلزار امام 3 مئ 2022 کو ترکی سےگرفتار ہوئے۔ گلزار امام کی گرفتاری کے بعد تنظیم نے اپنے اتحادی تنظیموں کو آگاہ کیا مگر کوئی ریسپانس نہیں دیا گیا جس کے بعد بی این اے نے فیصلہ کیا کہ اتحادی تنظیموں کو بطور لیٹر اپیل کی کہ گلزار امام کی گرفتاری بارے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے کر اس کی چھان بین کی جائے مگر افسوس کہ اتحادی تنظیموں نے تحقیقات اور مدد کرنے کے بجائے بی این اے کے سرمچاروں کو اپنی تنظیموں میں بھرتی کرنا شروع کیا اورتنظیم کو ایک مزید بحران میں مبتلا کیا جو کہ بلوچ آزادی کی تحریک میں ایک بہت بڑا نقصان ہے اور یہی رویہ اب بھی بی این اے کے ساتھ روا رکھا جارہا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ بی این اے اب بھی اتحادی تنظیموں سے اپیل کرتی ہے کہ بی این اے کو ختم کرنے کی پالیسی کو ترک کرکے ان واقعات کا ازالہ کرکے اپنے اندر کالی بھیڑوں کو بے نقاب کریں۔

انہوں نے کہاکہ بی این اے یہ خدشہ ظاہر کرتی ہے کہ ناپاک ریاست پاکستان گلزار امام کو ایک سال سے گرفتاری کے دوران تشدد کے بعد برین واش کرکے ان سے جھوٹے الزامات کے ذریعہ ایک پروپگنڈہ
مہم شروع کرے گی۔

مرید بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ بی این اے جب ضرورت محسوس کرےگی ان تمام واقعات پر ایک تفصیلی رپورٹ جاری کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ بی این اے یہ عہد کرتی ہے کہ اپنے آخری سرمچار تک بلوچستان کی آزادی کی جدوجہد کرتی رہے گی اور کسی قسم کے قربانی سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here