ترکیہ کاشام میں اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان

0
224

روسی انتباہ کے بعد ترکیہ نے شام میں اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھنے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی فضائی کارروائیاں جاری رکھے گا۔

روسی وزیر دفاع سرگئی اور ان کے ترک ہم منصب ہولوسی آکار کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی۔ ہولوسی آکار نے کہا ترکی ان دہشت گردی کے الزام کی زد میں آنے والے مسلح کرد گروپوں کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا۔

رائٹرز کے مطابق ہولوسی آکار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ترکیہ کی ترجیح شمالی شام سے دہشت گردی کے خطرے کو مستقل طور پر روکنا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملہ پر تمام سابقہ معاہدوں کی پاسداری کی جانی چاہیے۔

روسی وزارت دفاع نے بتایا کہ دونوں وزراء نے شام کی صورتحال اور بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا اور شام کے لیے روس کے ایلچی الیگزینڈر لاورینتیف نے پہلے ہی شمالی شام پر ترکیہ کے زمینی حملے کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے خطے میں کشیدگی بڑھے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس فوجی اقدام سے خطے میں عسکریت پسندوں خاص طور پر داعش کی باقیات کی سرگرمیوں کو مضبوط کرنے کا خطرہ ہے۔

لاورینتیف نے ترک صدر رجب طیب ایردوان اور ان کے شامی ہم منصب بشار الاسد کے درمیان ملاقات کا اہتمام کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

تاہم ترکیہ نے پہلے بھی اس بات پر زور دیا تھا کہ کرد فورسز کے خلاف اس کی فضائی کارروائیاں زمینی کارروائی میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔

گذشتہ اتوار سے انقرہ نے آپریشن ”تلوار کا پنچہ“ کے فریم ورک کے تحت کردستان ورکرز پارٹی اور شمالی عراق اور شام میں کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں اور توپ خانے سے مسلسل بمباری کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here