بلوچستان میں بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کا عمل جاری، دھماکوں کی اطلاعات

0
256

بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے لیکن دوسری طرف دھماکوں کی بھی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

حکام کے پولنگ کا عمل کسی وقفے کے بغیر شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک 1584 وارڈز میں امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں، 4 ہزار 456 شہری اور دیہی وارڈز میں 14 ہزار 611 امیدواروں میں مقابلہ ہو گا۔

تاہم بلدیاتی انتخابات کے لیے 5 ہزار 226 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

بلوچستان بھر میں انتخابات کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ 7 اضلاع انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔

دوسری جانب دھماکوں کی بھی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔
تربت میونسپل کارپوریشن تربت کے پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکا ہوا۔

تاہم دھماکے سے کسی نقصان کی اطلاع نہیں۔

دھماکہ کہدہ یوسف محلہ آبسر کے اسکول کی چار دیواری کے ساتھ ہوا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کے حوالے سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

اسی طر ح چمن میں میونسپل کارپوریشن وارڈ نمبر 1 مردانہ پولنگ باغیچہ اسکول میں ووٹ کاسٹنگ پر جھگڑا ہوگیا۔ پولنگ اسٹیشن کے اندر امیدوار اور پولنگ ایجنٹ کے درمیان ہاتھاپائی ہوئی۔

تاہم پولنگ کا عمل کچھ دیر کے لیے رک گیا، بعدازاں ووٹرز نے بچ بچاؤ کرایا۔

جبکہ گذشتہ روزکوہلو میں پولنگ اسٹیشن کیلئے استعمال ہونے والے ایک عمارت کو دھماکا خیز مواد سے اڑادیا گیا جس سے وہ مکمل ناکارہ ہوگیا۔

اسی طرح آزادی پسند سیاسی جماعت بی این ایم سمیت آزادی پسند مسلح افرادتنظیموں کی امبریلا آرگنائزیشن ”براس“ نے اپنے جاری کردہ پمفلٹس اور وال چاکنگ کے ذریعے عوام کو ان بلدیاتی الیکشن میں حصہ نہ لینے کی اپیل کی تھی اور الیکشن کو حکومت پاکستان کی نوآبادیاتی کوششوں کا حصہ قرار دیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here