سی ٹی ڈی کا ہوشاب سے مبینہ خاتون خودکش بمبارکی گرفتاری کا دعویٰ

0
252

کاؤنٹر ٹیررزام ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بلوچستان کے علاقے ہوشاب سے جبری طور پر لاپتہ کئے گئے بلوچ خاتون کی گرفتاری ظاہر کردی۔

موقر نشریاتی ادارے کی شائع خبر کے مطابق سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر بلوچستان کے علاقے ہوشاب میں کارروائی کرتے ہوئے ایک مبینہ خودکش بمبار خاتون کو گرفتار کیا ہے جس کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد ڈیٹونیٹر بھی برآمد کیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار خاتون کا تعلق کراچی یونیورسٹی پر حملہ کرنے والے گروہ سے ہے۔

سی ڈی ٹی نے اپنے دعوے میں مزید کہا ہے کہ گرفتار خاتون سی پیک روڈ پر غیر ملکی قافلے کو نشانہ بنانا چاہتی تھی جس کو ناکام بنادیا گیا ہے۔

نشر کردہ خبرکے مطابق کارروائی کے دوران وومن پولیس نے بھی سی ٹی ڈی کی معاونت کی۔

خیال رہے کہ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار ہونے والے خاتون نور جان زوجہ فضل کو ان کے گھر پر چھاپہ مارکر لاپتہ کرنے کے بعد واقعہ کیخلاف علاقہ مکینوں نے احتجاجاً سی پیک شاہراہ کو بلاک کردیاہے جو ہنوز جاری ہے۔

جبکہ تربت میں بھی اس واقعہ کے ردعمل میں لوگوں شاہراہ بلاک کردیا ہے اور احتجاجی جاری ہے۔

لاپتہ کئے گئے نور جان خاتون تین بچوں کی ماں ہے۔

پاکستانی فورسز کے ہاتھوں نور جان کی جبری گمشدگی سمیت دیگر بلوچ خواتین کی ماورائے آئین و قانون گرفتاری وگمشدگی کیخلاف آج بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے مرکزی سیکر ٹری انفارمیشن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر ایک پریس کانفرنس بھی کیا تھا اور اس عمل کو ایک انسانی المیہ قرار دیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here