افغانستان میں فضائی حملوں میں 20 بچے ہلاک ہو ئے، یونیسیف

0
225

افغانستان میں یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی توماس نیکلاسن نے کہا ہے کہ خوست اور کنڑ میں کی گئی فضائی کارروائی میں 20 بچے ہلاک ہوئے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسیف نے بھی بمباری میں بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں یورپی یونین کے عہدے دار کا کہنا تھا کہ فضائی کارروائی میں عام شہریوں کی ہلاکت پر انہیں شدید تشویش ہے۔

واضح رہے کہ خوست اور کنڑ میں 16 اپریل کو پاکستان سے ملحقہ افغان علاقوں کنڑ اور خوست میں پاکستان کی فضائیہ نے فضائی کارروائی کی تھی جس پر افغان طالبان نے پاکستان سے احتجاج بھی کیا تھا۔ تاہم پاکستان کی جانب سے تاحال اس حملے کی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی۔

توماس نیکلاسن نے بیان میں مزید کہا کہ عام شہریوں، خاص طور پر بچوں خواتین اور نقل مکانی کرنے والوں کی حفاظت بین الاقوامی قوانین کی اہم بنیاد ہیں۔

قبل ازیں اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کے افغانستان میں نمائندے محمد ایویا نے بھی تصدیق کی تھی کہ افغانستان کے صوبہ خوست اور کنڑ میں ہونے والے حملوں میں 20 بچے بھی نشانہ بننے والوں میں شامل تھے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں مزید کہا کہ خوست میں مارے جانے والے بچوں میں 12 لڑکیاں اور تین لڑکے شامل ہیں جب کہ کنڑ میں تین بچیوں اور دو بچوں کی اموات ہوئی تھیں۔

حملوں کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بچے اس وقت نشانہ بنے جب وہ اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔

یونیسف کے نمائندے نے ان اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اقوامِ متحدہ کی ٹیمیں متاثر علاقے میں لوگوں کی مدد کر رہی ہیں۔ یہ ٹیمیں نشانہ بننے والے علاقے میں لوگوں کو صحت سے متعلق معاونت اور خوراک کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نفسیاتی طور پر حوصلہ بڑھانے میں مدد کر رہی ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ بچوں کے خلاف ہر قسم کے تشدد کو ترک کر دینا چاہیے اور فریقین کو بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے پوری صلاحیت استعمال کرنی چاہیے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here