وائس فار بلوچ مسنگ پرسنزکے چیئرمین نصر اللہ بلوچ نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال فروری میں لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ملاقات میں ہم سے وعدہ کیا کہ اب لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت وہ خود کریگا۔
اور جن کیسز کو خارج کیا گیا ہے انکا دوبارہ اندراج کیا جائیگا،2018 سے لاپتہ افراد مارچ تک بازیاب ہونگے یا پھر انکے حوالے سے اہلخانہ کو معلومات فراہم کی جائے گی اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی یا پھر انکے اہلخانہ کو 6 ماہ کے دوران معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی جائیگی۔
لیکن افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال صاحب نے ہم سے کیے گئے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔