ایرانی حکومت افغان طالبان کی معاونت کر رہی ہے، سابق صدراحمدی نژاد

0
204

ایران میں افغانستان کے بارے میں ایک کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے طالبان کے لیے اپنے ملک کی حمایت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سے افغانستان میں جاری خانہ جنگی مزید تیز ہو جائے گی۔

احمدی نژاد نے افغانستان کے معاملات میں دوسرے ممالک کی مداخلت پر کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے لیے ایرانی حمایت ”ایرانی عوام کی ساکھ کی توہین” ہے۔

انہوں نے ایک ویڈیو کلپ میں کہا کہ افغان عوام بڑی طاقتوں اور خطے کے ممالک کی ”شیطانی پالیسیوں ” کا شکار ہو گئے ہیں۔ ان کا اشارہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی طرف تھا۔

تحریک طالبان کو ایران کی طرف سے اسلحہ بھیجنے کے بارے میں ایران پر لگائے جانے والے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے استفسار کیا کہ ہر شخص دعوی کرتا ہے کہ وہ افغان عوام سے ہمدردی رکھتا ہے۔ اگر آپ واقعتا ہمدرد ہیں تو آپ اسلحہ کیوں بھیجتے ہیں؟ آپ تنازعات کی حمایت کیوں کرتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ اسلحہ دینے والے افغانستان میں یہی وسائل ترقی اور شہریوں کی بہبود، فیکٹریوں کی تعمیر، صنعتوں کے قیام، زراعت کی بحالی، اور لوگوں کو اپنے لیے فیصلہ کرنے پرکیوں صرف نہیں کرتے۔

سابق ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ”افغان عوام کے خلاف سب سے بڑی نا انصافی ان کے حقوق کی پامالی نہیں ہے۔ ہر شخص مداخلت کرتا ہے اور بات کرتا ہے اور ہر کوئی افغان عوام کی بجائے اپنی مرضی کا فیصلہ کرنا چاہتا ہے۔”

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here