اسلام آباد میں بلوچ طلبہ کا دھرناجاری، انتظامیہ دباؤ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، مظاہرین

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی میں بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کا دھرنا سعید بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف ساتویں روز بھی جاری رہا۔

طلبہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ سات دنوں سے کیمپس کے اندر بیٹھے ہیں، انصاف، سچائی اور جواب دہی کے مطالبے کے ساتھ، مگر نہ یونیورسٹی انتظامیہ اور نہ ہی اسلام آباد انتظامیہ نے ان کے تحفظات دور کرنے کیلئے کوئی عملی قدم اٹھایا۔

طلبہ کے مطابق انتظامیہ مسلسل تاخیری حربوں اور دباؤ کی پالیسی پر عمل کر رہی ہے۔ یونیورسٹی نے وہ رپورٹ بھی تاحال جمع نہیں کروائی جو 28 نومبر 2025 تک بلوچ طلبہ کے سامنے پیش کی جانی تھی، جبکہ سعید بلوچ کے کیس کی سماعت جو یکم دسمبر کو مقرر تھی بغیر کسی وجہ کے مؤخر کر دی گئی۔

بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کا کہنا ہے کہ یہ تاخیر اور رکاوٹیں محض اتفاق نہیں بلکہ ایک منظم پالیسی کا حصہ ہیں، جس کا مقصد طلبہ کی آواز دبانا ہے۔ طلبہ نے واضح کیا کہ ایسے ہتھکنڈے ان کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
کونسل نے اعلان کیا ہے کہ مطالبات پورے نہ ہونے تک یونیورسٹی کی تعلیمی و انتظامی سرگرمیاں معمول کے مطابق نہیں چلنے دیں گے اور اس جمود کی تمام تر ذمہ داری قائداعظم یونیورسٹی اور اسلام آباد انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

Share This Article