ضلع کیچ و پنجگور سے پاکستانی فورسز ہاتھوں پیش امام سمیت 3 نوجوان جبری لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع کیچ اور ضلع پنجگور سے پاکستانی فورسز نےمسجد کے ایک پیش امام سمیت 3 نوجوانوں کو مختلف علاقوں سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز تمپ کے علاقے میں فورسز نے چھاپہ مار کر یاسر بلوچ نامی نوجوان کو حراست میں لیا۔

اہلِ خانہ کے مطابق فورسز نے نیامت اللہ کے گھر پر کارروائی کرتے ہوئے یاسر بلوچ کو بغیر کسی چارج کے گرفتار کیا اور لے گئی۔

چھاپے کے دوران گلیاں سیل کی گئیں، گھر گھر تلاشی لی گئی اور موبائل فون ضبط کیے گئے۔

ادھر تمپ کے ہی علاقے گومازی میں گزشتہ رات فورسز نے ایک اور چھاپہ مار کارروائی کی جس کے دوران عمران ولد نادل قومی نامی نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔

اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ عمران کی شادی ایک دن بعد طے تھی اور وہ تیاریوں میں مصروف تھا جب فورسز اسے لے گئیں۔ ان کے مطابق گرفتاری کی وجہ نہیں بتائی گئی اور اب تک عمران کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی جا رہی۔

دونوں خاندانوں نے حکام سے فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

اسی طرح پنجگور کے علاقے سراوان خدابادان سے فورسز نے 24 نومبر کو مسجد کے ایک پیش امام کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

لاپتہ کئے گئےمسجد کے پیش امام کی شناخت جاسم ولد ہاشم سکنہ چتکان پنجگور کے نام سے ہوگئی ہے ۔

واقعہ شام کے وقت پیش آیا۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیش امام کی جبری گمشدگی میں ریاستی حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ کے لوگ دیکھے گئے ہیں۔

Share This Article