ایران نے ایلیٹ چالوس جنگل میں لگی آگ کے پھیلنے کے بعد ہائیرکینین جنگلات کے اُس حصے کو بچانے کے لیے ہنگامی بین الاقوامی مدد کی اپیل کی ہے جو یونیسکو کے عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل ہے۔
اطلاعات کے مطابق ترکی کے خصوصی فائر فائٹنگ طیارے مرزن آباد پہنچ چکے ہیں۔ روس، بیلاروس اور آذربائیجان نے بھی مدد فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
یہ آگ 20 روز قبل ہائیرکینین جنگلات میں لگی تھی، جو بحیرۂ کیسپین کے ساحل کے ساتھ ایک ہزار کلومیٹر تک پھیلے ہوئے ہیں۔
آگ پر ایک ہفتہ قبل تقریباً قابو پا لیا گیا تھا، لیکن موسمی حالات کے باعث یہ دوبارہ بھڑک اٹھی۔ اطلاعات کے مطابق بیک وقت زمین سے اور فضا سے جنگل میں لگی اس آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ ہائیرکینین جنگلات ایران اور آذربائیجان میں بحیرہ کیسپیئن کے ساحل کے ساتھ پھیلے ہوئے ہیں، جن کی عمر 25 سے 50 ملین سال پرانی ہے۔ یہ جنگلات اپنی بھرپور نباتاتی اور حیوانی تنوع کے لیے مشہور ہیں اور انھیں اقوامِ متحدہ کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ بھی قرار دیا گیا ہے۔
مقامی سطح پر کہا جا رہا ہے کہ اب تک اس آگ کی وجہ سے 40 ہیکٹر پر پھیلے جنگلات جل چُکے ہیں تاہم بی بی سی اس کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔