وزیراعلیٰ بلوچستان متعلق اڑھائی اڑھائی سال کا معاہدہ موجود ہے، احسن اقبال

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنمائوں نے بلوچستان میں کٹھ پتلی وزیراعلی سرفراز بگٹی کی تبدیلی کے حوالے سے خبروں اور دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔

تاہم احسن اقبال کا دعویٰ ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان وزیراعلی سے متعلق بلوچستان میں اڑھائی اڑھائی سال کے کا معاہدہ موجود ہے۔

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے کسی کی ذاتی خواہش ہو سکتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی کی قیادت نے اس ضمن میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں موجودہ مشکل سیاسی اور قبائلی صورتحال، شدت پسند اور قوم پرست تحریکوں کی موجودگی میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی قیادت میں حکمرانی انتہائی پیچیدہ ہے، اور اس وقت تبدیلی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

اسی دوران وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی نجی ٹی وی پروگرام میں کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان بلوچستان میں اڑھائی سال کے شراکت اقتدار کا معاہدہ موجود ہے اور اس حوالے سے کسی فیصلے سے انہیں لاعلمی ہے۔

بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر اور بلوچستان وزیر سلیم کھوسہ نے دوستین خان ڈومکی کے حالیہ بیان کو ان کی ذاتی رائے قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے اراکین وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں اور موجودہ حالات میں تبدیلی کے دعوے غیر ضروری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی قیادت اس بیان کا نوٹس لے گی۔

Share This Article