بنگلہ دیش کے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو ڈھاکہ کے خصوصی ٹریبیونل کی جانب سے انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دیے جانے کے بعد ملک بھر میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔
پیر کے روز فیصلے سے قبل ہی مظاہرین کی ایک بڑی تعداد دھان منڈی 32 کے نزدیک جمع ہو گئے تھے جو معزول وزیر اعظم کے والد کا گھر ہے۔ یہ جگہ حالیہ مہینوں میں احتجاج کا ایک مرکز رہا ہے۔
پولیس کو ہجوم کو پیچھے ہٹانے کے لیے سٹن گرینیڈ استعمال کرنے پڑے۔
مظاہرین دو بلڈوزر بھی کر آئے تھے اور نعرے لگا رہے تھے ’فسطائیت کے اڈوں کو تباہ کرو۔‘
یاد رہے کہ حکام نے فیصلے کے بعد کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈھاکہ میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کر رکھے ہیں۔ ڈھاکہ کے مختلف علاقوں میں پولیس کے علاوہ ریپڈ ایکشن بٹالین اور بنگلہ دیش بارڈر گارڈ کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔