بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر گڈانی اور خاران میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں ، ماورائے آئین گرفتاری وٹارگیٹ کلنگ اور بی وائی سی کے رہنمائوں کیقید وبند اور تنظیم پر کریک ڈائون کے خلاف ملک گیر احتجاجی مہم کے سلسلے میں آج گڈانی اور خاران میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
آج گڈانی میں ایک ریلی نکالی گئی، جس کے شرکاء نے جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کی غیر قانونی حراست کے بڑھتے ہوئے واقعات کی مذمت کی۔
مظاہرین نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ عوام کی انصاف اور وقار کے لیے جدوجہد کو طاقت اور خوف سے خاموش نہیں کیا جائے گا۔
اسی طرح آج خاران میں ایک طاقتور ریلی نکالی گئی، جہاں سینکڑوں افراد جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، اور بی وائی سی قیادت کی غیر قانونی حراست کی مذمت کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔
خاران کے لوگوں نے انصاف، بی وائی سی رہنماؤں کی رہائی اور بلوچ آوازوں پر دہائیوں سے جاری جبر کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے متحد نعرے لگائے۔
واضع رہے کہ بی وائی سی کے مرکزی آرگنائز ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر رہنما گلزادی بلوچ ،بیبوبلوچ ، شاہ جی بلوچ اور بیبرگ بلوچ نقص ِ امن کے متنازع قانون تھری ایم پی او کے تحت دو مہینوں سے پابند سلاسل ہیں۔
ڈاکٹر ماہ رنگ و بی وائی سی کے رہنماجبری گمشدگیوں ، ماورائے عدالت قتل سمیت ریاستی جبر کیخلاف ایک موثر و توانا آواز تھے جن کو جیل میں ڈالنے کے بعد جبری گمشدگیوں ، ماورائے آئین گرفتاری اور فورسز کی جعلی مقابلوں میں لاپتہ افراد کے قتل کے وارداتو ں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے ۔