آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے سٹاف لیول معاہدے کی نئی رپورٹ میں پاکستان کی معاشی صورتحال کے بارے میں کہا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام پر بھرپور عمل درآمد کیا گیا ہے جس کی وجہ سے مالیاتی شعبے میں بہتری آئی ہے۔
عالمی ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ معاشی بحالی، مہنگائی کی شرح میں کمی، زرمبادلہ ذخائر میں اضافے میں پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔ تاہم اس کے باوجود خطرات موجود ہیں۔
ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان خطرات میں عالمی سطح پر معاشی غیر یقینی صورت حال، جیو پولیٹیکل سطح ہر اجناس کی قیمتوں میں اضافہ اور داخلی طور پر مسائل شامل ہیں۔
آئی ایم ایف کے مطابق امریکہ کی جانب سے ٹیرف بڑھانے کی پالیسی پاکستان کی معاشی اور مالیاتی صورتحال کے لیے نمایاں حیثیت کی حامل ہے۔ اسی طرح اجناس کی قیمتوں میں جیو پولیٹیکل حالات کی وجہ سے ہونے والا اضافہ، عالمی سطح پر سخت ہوتی مالیاتی صورتحال، ترسیلات زر میں کوئی کمی یا تجارتی شراکت داروں کی جانب سے تجارتی رکاوٹیں پاکستان کے بیرونی شعبے کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہیں۔
اسی طرح سیاسی یا سماجی کشیدگی میں اضافے کی وجہ سے پالیسی اور اصلاحات کی عملدرآمد پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
آئی ایم ایف نے ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کے خطرات کے حوالے سے کہا ہے کہ ملک میں قدرتی آفات کے زیادہ خطرات ہیں۔