بی وائی سی کا کل 15 مئی کو بلوچستان بھر میں عوامی احتجاجی ریلیوں کے آغاز کا اعلان

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بلوچ یکجہتی کمیٹی ( بی وائی سی) نے بلوچ نسل کشی کے خلاف قومی یکجہتی اورگرفتار قائدین کی رہائی کے لئے کل 15 مئی کو بلوچستان بھر میں عوامی احتجاجی ریلیوں کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔

اپنے بیان میں ترجمان نے کہا کہ بلوچ نسل کشی ایک طویل عرصے سے جاری ہے، جو کسی حادثاتی سلسلے کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک منظم اور مربوط ریاستی پالیسی کا شاخسانہ ہے۔ یہ پالیسیاں ریاستِ پاکستان کی جانب سے بلوچ قوم کو منظم طریقے سے ختم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ جبری گمشدگیاں اسی ریاستی پالیسی کی ایک اہم کڑی ہیں، جن کے ذریعے نہ صرف ایک فرد کی زندگی اور موت کا فیصلہ ریاستی طاقت سے کیا جاتا ہے، بلکہ اُس کے پورے خاندان کو اضطراب، خوف اور اذیت میں مبتلا کر دیا جاتا ہے۔ یہ اذیت اس وقت اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے جب جبری طور پر لاپتا کیے گئے فرد کی لاش جعلی مقابلے میں مارے جانے کے دعوے کے ساتھ اُس کے گھر بھیجی جاتی ہے یا کسی اسپتال کے سرد خانے سے بازیاب ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران جبری گمشدہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، جس نے پورے بلوچ سماج کو اجتماعی اذیت اور صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔ پہلے ہی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جبری گمشدگیوں نے ریاست کے خلاف عوامی غصے کو ہوا دی ہوئی ہے۔ عوام مسلسل انصاف اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں، مگر اس کے برعکس ریاست نے عوامی تحریک کو کچلنے اور جبری گمشدگیوں و جعلی مقابلوں میں مزید شدت لانے کا راستہ اختیار کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کی قیادت کے خلاف جبر اور تشدد کا استعمال بھی انہی بلوچ نسل کشی کے پالیسیوں کو وسعت دینے کا حربہ ہے۔ ہم ریاست کی ان پالیسیوں کو نہ صرف غیر انسانی بلکہ غیر قانونی بھی تصور کرتے ہیں، اور پرزور عوامی مزاحمت کے ذریعے اس کا مقابلہ کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ بی وائی سی کی قیادت کی گرفتاری اور قید ہرگز اس تحریک کی آواز کو دبانے میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔ یہ تحریک جبر کے خلاف ہے، اور ہر باشعور بلوچ اس وقت تک اس جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کر چکا ہے جب تک ریاست بلوچ نسل کشی پالیسی سے دستبردار نہیں ہو جاتی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں میں قتل کے واقعات میں ہوشربا اضافے اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی لیڈرشپ کی گرفتاری کے خلاف بی وائی سی 15 مئی سے بلوچستان بھر میں عوامی احتجاجی ریلیوں کے آغاز کا اعلان کرتی ہے۔

ترجمان نے بلوچ عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنے اپنے علاقوں میں ہونے والے مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں، اور بلوچ نسل کشی کے خلاف قومی یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ جبری گمشدگی اور جعلی مقابلوں کے کیسز کا اندراج کرائیں، اور اپنی آواز بلند کریں۔ جس طرح بی وائی سی آپ کی امید ہے، اسی طرح آپ بھی بی وائی سی کی طاقت ہیں۔ یہ تحریک ہم سب پر ہونے والے جبر کے خلاف ہے، اور اس جدوجہد کو ہمیں متحد ہو کر آگے بڑھانا ہے۔

Share This Article