بی وائی سی قیادت کو جیل میں بدترین تشدد کا سامنا، بھوک ہڑتال شروع کردی

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچ یکجہتی کمیٹی ( بی وائی سی ) نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، مرکزی رہنما شاجی بلوچ، بیبرگ بلوچ، اور کارکنان گلزادی بلوچ اور بیبو بلوچ نے اپنی حراست کے دوران بھوک ہڑتال کا آغاز کر دیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ تمام افراد پرامن سیاسی کارکن ہیں، جنہیں صرف اس لیے قید کیا گیا ہے کیونکہ وہ جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، اور بلوچ قوم پر ہونے والے روزمرہ کے ریاستی تشدد کے خلاف آواز بلند کر رہے تھے۔ ان کا واحد "جرم” یہ ہے کہ وہ ایک ایسے ماحول میں پرامن طور پر منظم ہو رہے ہیں جہاں ریاستی جبر اور دہشت کا راج ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان ان پر اپنے تمام جابرانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے: جھوٹے مقدمات، غیرقانونی گرفتاریاں، پرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج اور فائرنگ، اور اب جیلوں میں تشدد۔

بیان میں مزید کہا کہ ہماری قید قیادت نے بھوک ہڑتال کا انتہائی قدم اٹھا کر اس بربریت کے خلاف مزاحمت کا اعلان کیا ہے۔ ان کی جانیں اور صحت خطرے میں ہیں — اور ریاستِ پاکستان ان پر ہونے والے کسی بھی نقصان کی مکمل ذمہ دار ہوگی۔

ترجمان نے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بلوچ قوم، انسانی حقوق کے علمبرداروں، اور عالمی ضمیر کی آوازوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس جدوجہد کے ساتھ کھڑے ہوں۔ یہ صرف ایک تحریک نہیں — یہ ہماری بقا، وقار، اور حقِ وجود کی لڑائی ہے۔

Share This Article