بلوچستان میں نوشکی کے علاقے گلنکور میں پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ پر بلوچ عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد قبضہ اور ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ عسکریت پسندوں نے کیمپ کوایک بڑی نوعیت کے حملے میں نشانہ بناکر قبضے میں لے لیا ہے ۔
ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ گذشتہ شب 9 بجے مختلف اطراف سے کیمپ پر حملہ کیا گیا ہے ۔ شدید فائرنگ اور دھماکوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
کہا جارہا ہے کہ فورسز کی کمک کیلئے پہنچنے والی قافلے کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں بھی بڑے پیمانے پر جانی نقصانات کی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کے دعوے کے مطابق حملہ آور فورسز کیمپ کو قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئیں جبکہ فورسز کا اسلحہ و گولہ بارود بھی قبضے میں لیا گیا ہے۔
حملے کے دوران اسی مقام پر مسلح افراد نے لیویز پوسٹ کو بھی قبضے میں لیکر اہلکاروں کو حراست میں لیا جن کو بعدازاں رہا کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ علاقے میں پہنچنے والی فورسز کے قافلے کو بھی گھات لگائے مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے فورسز کو مزید جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
فوج کے کیمپ پر حملے کے بعد ہیلی کاپٹروں اور جاسوس طیاروں کی پروازیں جاری ہے۔
حملوں میں فورسز اہلکاروں کو بڑے پیمانے نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں تاہم حکام نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔اور نہ ہی اب تک کسی تنظیم نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔