بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹرماہ رنگ بلوچ کی ہمشیرہ نادیہ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی جیل کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ جمعہ کے روزکوئٹہ کے ہدہ جیل میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی سربراہی میں ایک حکومتی وفد نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سے ملاقات کی اور ان کی رہائی کے لیے مشروط پیشکش کی۔
حکومتی وفد نے یقین دہانی دلائی کہ ان کے خلاف عائد 3MPO کے تحت الزامات واپس لے لیے جائیں گے بشرطیکہ وہ درج ذیل شرائط قبول کریں:
1- ماہ رنگ بلوچ تحریری طور پر اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ وہ اور ان کی تحریک بلوچ یکجہتی کمیٹی احتجاجی مظاہروں کے دوران سڑکیں بلاک نہیں کریں گے اور شاہراہوں کو بند نہیں کریں گے۔
2- بلوچ یکجہتی کمیٹی سیاسی دھرنوں اور بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں سے گریز کرے گی۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے حکومت کی جانب سے پیش کردہ ان شرائط کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک تمام گرفتار کارکنان اور رہنماؤں کو ایک ساتھ رہا نہیں کیا جاتا وہ اپنی رہائی کو قبول نہیں کریں گی۔
اس پر حکومتی وفد نے مذاکرات کو مزید آگے نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز سے اطلاعات موصول ہوئے ہیں کہ حکومت ماہ رنگ بلوچ کو ذہنی اور نفسیاتی طور ہراساں کرکے ان سے معاہدہ کرنے کی کوشش کررہی ہے تاہم ماہ رنگ نے دوران گرفتاری کسی بھی معاہدہ سے انکار کردیا ہے۔