بلوچ ریپبلکن پارٹی کے ترجمان شیر محمد بگٹی نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرے ہوئے کہا کہ اگر پاکستانی فوج یہ سمجھتی ہے کہ بلوچ رہنماؤں کو نشانہ بنا کر بلوچ قوم کی اپنی سرزمین اور بقا کے لیے جاری جدوجہد کو ختم کیا جا سکتا ہے، تو یہ ان کی محض خام خیالی ہے۔
انہوںنے کہا کہ سردار اختر مینگل ایک پُرامن مارچ کی قیادت کر رہے تھے، جس کا مقصد بلوچ خواتین کی جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔ بلوچ تاریخ اور روایات سے نابلد پاکستانی فوج اگر یہ گمان کرتی ہے کہ وہ ظلم، جبر اور خونریزی کے ذریعے بلوچ عوام کو زیر کر سکتی ہے، تو یہ اس کی جہالت اور احمقانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا یہ وہی فوج ہے جو یہ سمجھتی تھی کہ نواب اکبر بگٹی کو شہید کر کے بلوچ تحریک کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ مگر آج حالات اس کے برعکس ہیں—بلوچ وطن کی جدوجہد ہر گلی، ہر کوچے میں پہنچ چکی ہے، اور ہر نوجوان شہید نواب اکبر بگٹی کے نظریات کو لے کر اپنے وطن کے لیے سرگرم عمل ہے۔