لانگ مارچ قلات پہنچ گیا، لکپاس دونوں اطراف سے کنٹینرز سے بلاک

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد اختر مینگل کی سربراہی میں وڈھ سے کوئٹہ لانگ مارچ قلات پہنچ گیا ہے ، لکپاس کے دونوں اطراف سے حکومت نے کنٹینرزسے کوئٹہ داخلے کے راستے بند کر دیئے ہیں۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی )کی مرکزی قائدین ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ ،سمی دین بلوچ ، بیبوبلوچ ،بیبرگ بلوچ و دیگر کی ماورائے آئین گرفتاری و تشدد کے خلاف بی این پی نے آج بروز جمعہ کو وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ شروع کی ہے جو وڈھ ، خضدار سے ہوتا ہو ا تمام حکومت رکاوٹوں کو عبور کر کے قلات پہنچ گیا ہے ۔

بی این پی قائد سردار اخترمینگل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک تازہ ترین پوسٹ میں کہا ہے کہ رکاوٹوں کے باوجودہم قلات پہنچ گئے ہیں لکپاس کو دونوں اطراف کنٹینرزسے بلاک کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج سے خوفزدہ اور بلوچ عوام کی آواز کو خاموش کرنے کے لیے بے چین لوگوں کی جانب سے متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنے کے باوجود اب ہم قلات پہنچ چکے ہیں۔ موبائل نیٹ ورک مکمل طور پر بند ہیں۔ راستے میں کئی مقامات پر کنٹینر رکھے گئےتھے خاص طور پر باغبانہ اور توتک کے مقام پرجو ہماری نقل و حرکت میں خلل ڈالنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ مصدقہ معلومات اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ کوئٹہ مکمل لاک ڈاؤن کی زد میں ہے اور لکپاس کے دونوں اطراف کنٹینرز سے بند ہیں ،میں بلوچستان کے بہادر لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ دونوں اطراف سے لکپاس پر اکٹھے ہوجائیں اور دنیا کو بلوچ قوم کے اتحاد اور طاقت کا مظاہرہ کریں۔ لانگ مارچ میں شریک تمام لوگوں سے میں آپ سے پرامن رہنے کی درخواست کرتا ہوں چاہے وہ ہمیں کتنا بھی مشتعل کرنے کی کوشش کریں۔ ہماری طاقت ہمارے نظم و ضبط، ہمارے اتحاد اور ہمارے مقصد میں ہے۔

Share This Article