اختر مینگل کی سربراہی میں لانگ مارچ تمام تر رکاوٹوں کو عبور کرتا ہوا کوئٹہ کی جانب گامزن

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی سربراہی میں لانگ مارچ وڈھ سے کوئٹہ کے لیے روانہ ہوگئی ہے ۔

لانگ مارچ کے شرکا راستے میں تمام تر ریاستی رکاوٹوں کوعبور کرتا ہوا کوئٹہ کی جانب گامزن ہیں۔

یہ لانگ مارچ بلوچ خواتین کی تضحیک آمیزو ماورائے آئین گرفتاری کے خلاف کی جار ہی ہے۔

ضلع خضدار سمیت کوئٹہ و کئی علاقوں میں موبائل فون اورانٹر نیٹ سروسز معطل ہیںجبکہ کوئٹہ کے تمام داخلی راستوں پر حکومت نے کنٹینر لگا کر بند کردیئے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اختر مینگل نے اپنے پوسٹ میں لانگ مارچ کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے کہا ہے کہ ہمارے پرامن لانگ مارچ میں رکاوٹ ڈالنے کی ایک حیران کن اور ذلت آمیز کوشش میں، پیر عمر، خضدار کے قریب سڑک پر کیلیں ٹھونک دی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل نہ صرف پرامن مظاہرین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتا ہے بلکہ ہماری تحریک کو خاموش کرنے کی کوشش کرنے والوں کی سراسر مایوسی اور بزدلی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ بعض اوقات جو فیصلے کیے جا رہے ہیں وہ اتنے مضحکہ خیز ہوتے ہیں کہ کوئی ہنس ہی سکتا ہے۔ یہ معلوم ہونے دیں ، رکاوٹوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ہمارا عزم غیر متزلزل رہتا ہے۔ ہم وقار اور عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

اختر مینگل نے مزید کہا کہ الحمدللہ، ہم نے پہلی رکاوٹ کو کامیابی سے عبور کر لیا ہے۔ مین ہائی وے کو بلاک کرنے کے لیے ٹرک لگائے گئے لیکن وہ ہمیں نہیں روک سکے۔ راستے میں، سادہ کپڑوں میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے ہمارے لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی لیکن ایک پرامن مارچ کے لیے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔ ایک اور شرمناک ہتھکنڈے میں، خضدار سے کوئٹہ تک تمام پیٹرول اسٹیشنوں کو سیل کر دیا گیا ہے تاکہ ہمیں بنیادی ضروریات تک رسائی سے روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یہ لانگ مارچ جاری رہے گا چاہے ہمیں ہر قدم پر چلنا پڑے۔ یہ بزدلانہ حرکتیں ہمارے عزم کو مضبوط کرتی ہیں۔ بلوچ قوم کی آواز سنی جائے گی۔

Share This Article