جیل میں نگرانی کے کیمروں ومضرصحت کھانوں سے ڈاکٹر ماہ رنگ و بیبو کی زندگی کو خطرہ و رازداری متاثر

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اسیر سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی بہن نادیہ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر "فوری اپیل: فوری توجہ کی ضرورت ہے” کے نام پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ میں آج اپنی بہن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سے ملاقات کے لئے ہدہ جیل کوئٹہ میں گیا، کیونکہ بلوچستان ہائی کورٹ نے جیل حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ ہمیں باقاعدہ ملاقاتوں کی اجازت دیں۔ تاہم جیل حکام نے CP NO میں منظور کیے گئے 25.03.2025 کے ہائی کورٹ کے حکم کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے مجھے تین گھنٹے تک روکا۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ کی زندگی اور صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ اسے خطرناک وکٹر مجرموں میں رکھا جا رہا ہے۔اور جب اس نے مزاحمت کی تو اسے قید تنہائی کی دھمکی دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ نگرانی کے کیمرے براہ راست اس کے جیل سیل اور واش روم کے سامنے لگائے گئے ہیں، اور اسے 24 گھنٹے مسلسل نگرانی میں رکھا جاتا ہے۔ اس کے پاس ذاتی معاملات میں بھی کوئی رازداری نہیں ہے، اور اس نے اطلاع دی ہے کہ اس کے لباس کے انتخاب کا بھی مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔

ماہ رنگ نے کہا کہ فراہم کردہ کھانا انتہائی غیر صحت بخش ہے، اور ہمیں خدشہ ہے کہ یہ آلودہ ہے۔ اس کے نتیجے میں ماہ رنگ اور بیبو بلوچ دونوں بیمار ہو گئے ہیں۔ اس کے باوجود ان کا علاج نہیں کیا جا رہا۔ ان کے ساتھ سیاسی قیدیوں جیسا سلوک بھی نہیں کیا جا رہا اور انہیں بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

نادیہ بلوچ نے کہا کہ اس مشکل وقت میں، میں کوئٹہ کے قانونی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری طور پر اپیل کرتا ہوں کہ وہ ڈاکٹر ماہ رنگ اور بیبوبلوچ کی حفاظت اور منصفانہ ٹرائل کو یقینی بنانے کے لیے فوری کارروائی کریں۔

Share This Article