کوئٹہ دھرنا موخر ، آج لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، بی وائی سی

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچ یکجہتی کمیٹی ( بی وائی سی ) نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں عوامی نقصانات کے پیش نظر کوئٹہ دھرنے کو موخر کرنے کا اعلان کرکے آج آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ریاستِ پاکستان نے ہفتہ کے روزمغرب کے بعد کوئٹہ میں دہشت گردی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ مسلسل پانچ سے چھ گھنٹوں سے پرامن دھرنے پر ریاستی یلغار جاری ہے، پورے علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ زخمیوں کو ہسپتال تک جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی، سینکڑوں پرامن مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے، عام عوام پر مسلسل براہِ راست فائرنگ کی جا رہی ہے، اور خفیہ اداروں کے اہلکار سادہ لباس میں عام عوام کی املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ جس طرح ریاستی پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکار عام عوام کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ان پر براہِ راست فائرنگ کر رہے ہیں اور عوام کی املاک کو نظر آتش کر رہے ہیں، اس صورتِ حال کو مدنظر رکھتے ہوئے بلوچ یکجہتی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کوئٹہ دھرنے کو موخر کرکے آج آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

واضع رہے کہ گذشتہ شب پر امن دھرنامظاہرین پر ریاست پھر سے کریک ڈائون کیا تھا۔ شیلنگ و براہ راست فائرنگ سے کئی مظاہرین زخمی ہوگئے تھے جبکہ فورسز کے ہمراہ سادہ کپڑوں نقاب پوش بھی دیکھے گئے جو لوگوں دکان و املاک کو نذرآتش کر رہے تھے ۔

شیلنگ و فائرنگ سے مظاہرین منتشر ہوگئے ، کئی افراد گولی لگنے ہوگئے تھے جنہیں ہسپتال تک رسائی بھی نہیں دی گئی ،پورا شہر فورسز کے کنٹرول میں تھا اور صورتحال کشیدہ تھا ۔

اس وقت بی وائی سی کے رہنما ڈاکٹر صبیحہ بلوچ جو دھرنے کی قیادت کر رہی تھی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ د ھرنا ایک دفع پھر سبوتاژ ہوچکا ہے، پولیس کی جانب سے مسلسل فائرنگ و شیلنگ کی جارہی ہے، دھوئے میں کچھ ظاہر نہیں ہورہا کہ کتنے لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ عوام منتشر ہوچکی ہے مگر کچھ نقاب پوش افراد سول کپڑوں میں دکانیں جلا رہے ہیں فائرنگ کر رہے ہیں۔

اس موقع پر بی وائی سی رہنما صبغت اللہ شاہ جی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا اور دھرنا موخر کرنے کا اعلان کیا تھا اور مظاہرین سے تلقین کی گئی تھی کہ وہ اپنے گھروں کو چلے جائیں۔

Share This Article