بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ اور نوشکی میں پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما ب بیبرگ بلوچ اور اس کا بھائی سمیت 3 افراد کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن بیبرگ زہری اور ان کے بھائی حمل بلوچ کو فورسز نے کوئٹہ میں ان کے گھر سے جبری طور پر لاپتہ کردیاہے۔
بی وائی سی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ 20 مارچ کی صبح تقریباً 5:30 بجے، ریاستی فورسز کے اہلکاروں نے، بشمول نام نہاد کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD)، کوئٹہ میں بیبرگ زہری کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور انہیں اور ان کے بھائی کو زبردستی حراست میں لے لیا۔ جبر کی اس صریح کارروائی میں پی ایچ ڈی ہولڈر ڈاکٹر حمل بلوچ کو بھی اغوا کر لیا گیا جس کا مقصد بلوچوں کی آواز کو خاموش کرنا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ بی وائی سی واضح طور پر ان غیر قانونی اغوا کی مذمت کرتی ہے اور دونوں افراد کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔
اس سلسلے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ بی وائی سی کے مرکزی کمیٹی کے رکن بیبرگ بلوچ کو ان کے بھائی، ڈاکٹر حمل بلوچ کے ہمراہ، ان کے گھر سے جبری طور پر لاپتا کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل ایک پریس کانفرنس کے ذریعے ہم نے یہی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ہمارے کارکنوں کو ریاستی اداروں کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے اور ان کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں۔ ہم اپنے ساتھیوں کی جبری گمشدگی پر کبھی خاموش نہیں رہیں گے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنما بیبگر بلوچ اور ان کے بھائی ڈاکٹر حمل بلوچ کی جبری گمشدگی اور جبری گمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین سعیدہ فیصل اور دیگر کی گرفتاریوں کے خلاف کے خلاف آج بروزجمعرات بوقت 3 بجے سریاب روڈ، بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔
جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم کوئٹہ کے باشعور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ظلم اور جبر کے خلاف آواز بلند کریں اور احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔
دوسری جانب نوشکی سے فورسز نے ایک نوجوان کو جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔
نوشکی کے علاقے کلی جمالدینی سے پاکستانی فورسز نے 19 مارچ کو سحری کے وقت گھر پر چھاپہ مار کر الطاف جمالدینی ولد حمید اللہ جمالدینی کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
فورسز اہلکاروں نے اس دوران گھر میں تھوڑ پوڑ کی اور خواتین سمیت دیگر افراد کو زد و کوب کیا۔