اورماڑہ میں فالج کے واقعات میں اضافہ، 4 افراد جان کی بازی ہار گئے

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بلوچستان کے ساحلی شہر اور ضلع گوادر کے تحصیل اورماڑہ میں فالج کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔

اب تک حالیہ سردی کے موسم میں 14 افراد فالج کا شکار ہوئے جن میں 4 افرادوفات پا گئے۔

کہا جارہا ہے کہ اورماڑہ میں حالیہ سردیوں کے موسم میں فالج کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

پچھلے دو مہینوں میں 14 افراد فالج کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے 4 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

فالج سے ہلاک افراد میں 2 افراد کا تعلق اورماڑہ کے محلے اسلامیہ لین اور ایک شخص کا تعلق گزی لین جبکہ ایک شخص کا تعلق اورماڑہ کے نواحی علاقے بل سے بتایا جاتا ہے۔

رورل ہیلتھ سنٹر اورماڑہ کے فارماسسٹ محمد حسین کا کہنا ہے کہ ہر سال اورماڑہ میں سردیوں کے موسم میں فالج کے کیسز سامنے آتے ہیں جبکہ رواں موسم سرما میں فالج کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے فارماسسٹ محمد حسین نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تلقین کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صحت مند غذا کا استعمال مثلا تازہ پھل، سبزیاں اور زیادہ سے زیادہ پانی پینے، بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے، نہانے کے لیئے ٹھنڈے پانی سے اجتناب کرنے اور سردی سے بچنے کے لیئے گرم کپڑے پہننے سے فالج سے بچا جا سکتا ہے۔

اس صورتحال پر عوامی حلقوں نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اورماڑہ میں ہر سال دو سے چار لوگ فالج کا شکار ہوتے ہیں جبکہ رواں موسم سرما میں فالج کے شکار افراد کی تعداد کافی زیادہ ہے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اورماڑہ میں عوام کھارا پانی پینے پر مجبور ہیں جو ہائی بلڈ پریشر کا باعث بن سکتا ہے۔

دوسری جانب اورماڑہ میں محکمہ پبلک ہیلھ انجینئرنگ کی جانب سے عوام کو فراہم کی جانے والی پانی کی کیفیت انتہائی تشویشناک ہے۔ پانی میں نمکیات کی مقدار حد سے زیادہ ہونے کے باعث یہ پینے کے قابل نہیں رہا ہے۔ اس کھارے پانی کے استعمال سے بھی انسانی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں جس میں مختلف تحلیل شدہ ٹھوس مادوں کی کل مقدار (TDS) لیول 2208 ملی گرام فی لیٹر تک ہے۔ جبکہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق انسانی صحت کیلئے TDS لیول 600 ملی گرام فی لیٹر سے کم ہونا چاہیے۔

اسی طرح ماہرین کہتے ہیں کہ پانی میں کل تحلیل شدہ ٹھوس 300 ملی گرام فی لیٹر تک موزوں ہے جبکہ اس سے زیادہ TDS والا پانی قدرے نمکین اور کھارا ہوتا ہے جو صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ فالج کو روکنا ممکن ہے اور بروقت علاج سے اس سے نمٹا جا سکتا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق سردیوں میں خون کی شریانوں کا سکڑنا، بلڈ پریشر میں اضافہ اور خون کے جمنے کا خطرہ بڑھ جانا فالج کا باعث بنتا ہے۔

ماہرین کا بتانا ہے کہ فالج کے علامات جن میں چہرے کا ایک طرفہ بے ہوش ہونا، بازو یا ٹانگ کی کمزوری، بولنے یا سمجھنے میں دشواری، اچانک چکر آنا اور توازن کھونا شامل ہیں ۔

اگر علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

Share This Article